جماعت اسلامی ہند کے جد و جہد کے پچھتر سال، بااثر شخصیات کے لیے تعارفی پروگرام کا وادی ھدیٰ پر انعقاد، مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی، مولانا حامد محمدخان، ریٹائرڈ ڈی جی پی انوار الھدیٰ، ضیاء الدین نیر، مولانا فہیم اختر ندوی، ظہیرالدین علی خان ودیگر کا اظہار خیال
حیدرآباد: اسلام ایک عالمگیر اور آفاقی دین ہے اور اُمت مسلمہ نسلی یا وطنی قوم کا نام نہیں ہے۔ہمیں چاہئے کہ اسلام کے آفاقی پیغام کو دنیا کے سامنے پیش کریں۔ اور یہ کام جماعت اسلامی ہند گذشتہ 75سالوں سے اس ملک میں انجام دیتی آرہی ہے۔جماعت کا مقصد اللہ کی حاکمیت کا قیام ہے۔آج مغربی تہذیب دم توڑ رہی ہے اور مستقبل میں اسلام کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کے امکانات پائے جاتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اُمت مسلمہ اقامت دین کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لے۔ ان خیالات کا اظہار امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامدمحمدخان نے وادی ھدیٰ،پہاڑی شریف پر جماعت اسلامی ہند عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے معزز وبااثر شخصیات کے خصوصی اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔
سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے امیرحلقہ مولانا حامدمحمدخان نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند کا قیام 16/اپریل1948ء کو عمل میں آیا اور آج یہ ملک کی ایک موقرجماعت ہے جس کا نصب العین اقامت دین ہے اور جس کا حقیقی محرک رضائے الٰہی اور فلاح آخرت کا حصول ہے۔مولانا نے کہا کہ جماعت نے اُمت مسلمہ کے افراد کے اندر عزم وحوصلہ پیدا کیااور انسانیت کی تعمیر میں مثبت رول انجام دینے کی جانب توجہ دی ہے۔ جماعت نے اسلام کو ایک مکمل نظام حیات کے طور پر پیش کیا۔دین کے صحیح تصور کی وضاحت کے لیے اس نے علاقائی زبانوں میں دینی لٹریچر کا ترجمہ کروایا۔ ملک کی17زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم کئے جو کہ جماعت کی ایک اہم خدمت ہے۔ اس طرح خدمت خلق کے کاموں، بالخصوص ریلیف ورک کے ذریعہ اس نے اپنی پہچان بنائی۔کووڈ کے موقع پر اس کے فلاحی اور امدادی کاموں کے سب معترف ہیں۔
امیر حلقہ نے کہا کہ یہاں کسی قسم کی موروثیت کا نہ امکان ہے نہ گنجائش۔جماعت کا ہر رکن وکارکن صرف رضائے الٰہی وفلاح آخرت کے جذبہ کے ساتھ کام کرتا ہے۔مہمان خصوصی مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی مرکزی سکریٹری شعبہ تربیت جماعت اسلامی ہند نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ اس وقت ملک سے نفرتوں کے خاتمہ کی ضرورت ہے اور ہم سب کو مل کرظلم وناانصافی کے خلاف جدوجہد کرنی چاہئے۔مولانا سعیدی فلاحی نے کہا کہ فاشزم اور فاسسٹ طاقتیں اس وقت ملک اور ملک کی عوام کے لیے ایک چیالنج ہیں اور ان کا خاتمہ سب کے اتحاد کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔
انہوں نے اُمت کے داخلی اتحاد پر بھی زوردیا۔کاندھے سے کاندھا ملاکر آگے بڑھنے کی اپیل کی۔ مولانا نے ملک میں نفرت کے ماحول کو بڑھاوا دینے کی ناپاک کوششوں اور ماب لنچنگ اور ظالمانہ کاروائیوں کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے سامنے متبادل کے طور پر اسلام کے نظریہ حیات کو پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق آئی پی ایس ریٹائرڈ انوارالھدیٰ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو صلاحیتیں دی ہیں اس کے بارے میں سوال کیا جائے گا لہٰذا ہم اپنی صلاحیتوں کو اس کی راہ کے لیے بھی صرف کریں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند ہر شعبہ حیات میں اپنا کردار ادا کررہی ہے اور اس کے مختلف ادارہ جات کی سرگرمیوں سے وہ ذاتی طور پر واقف ہیں اور ہر ممکنہ تعاون پیش کرتے رہے ہیں۔
معروف ماہر امراض اطفال ڈاکٹر جی.ایم.عرفان نے جماعت کی طبی سرگرمیوں اور خدمات کا تفصیل سے ذکر کیا کہ بالخصوص حیدرآباد میں مسلم دواخانوں کے ذریعہ جماعت نے کارنامہ نمایاں انجام دئیے ہیں اور الخیر کلینکس کے ذریعہ شہر کے مختلف مقامات پر صحت کے شعبہ میں کام انجام دئیے جارہے ہیں۔ ساتھ ہی میڈیکوس کو ان کی خدمات پر میڈلس اور تہنیت پیش کی جاتی ہے۔ مولانا ڈاکٹر فہیم اختر ندوی،پرفیسرمولانا آزاد یونیورسٹی نے کہا کہ 75سال قبل جماعت کی شکل میں جو پودا لگایا گیا تھا آج وہ تناور درخت کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو بھی ان کاموں سے واقف ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قلم اور کتاب کے ذریعہ انقلاب پیدا کرنے کی نوجوانوں سے خواہش کی۔
جناب ضیاء الدین نیر صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہم حالات سے کبھی مایوس نہ ہوں بلکہ جہدمسلسل کے ساتھ آگے بڑھیں۔ جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے اپنے خطاب میں نوجوانوں سے سوشیل میڈیا کے صحیح استعال کے ذریعہ نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کی نصیحت کی انہوں نے کہا کہ جو نوجوان ٹیکنالوجی کا استعمال جانتے ہیں وہ سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر مثبت انداز میں کام کریں اور جو لوگ منفی پروپگنڈا کے ذریعہ لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں ان کا احسن طریقہ سے حکمت کے ساتھ جواب دیں۔
جناب محمد اظہرالدین، سکریٹری رابطہ عامہ حلقہ تلنگانہ نے کہا کہ ہم نئی ایجادات کے صرف استفادہ کنندگان بن کر نہ بیٹھ جائیں بلکہ اپنی اختراعی صلاحیتوں کے ذریعہ قوم وملک کا نام روشن کریں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند اپنے قیام کے روز اوّل سے ہی مختلف محاذوں پر نہ صرف کام کررہی ہے بلکہ اس نے اس کے اچھے اثرات بھی سماج پر مرتب کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہرحیدرآباد کے مسلمانوں نے ہر وقت ملی،ملکی وبین الاقوامی محاذ پر آگے بڑھ کر اپنا تعاون پیش کیا اور یہاں دیگر ملی مذہبی وسیاسی جماعتوں کے علاوہ کئی ایسے ادارے موجود ہیں جنہوں نے ہر سطح پر ملک اور قوم کو آگے بڑھانے کا کام کیا ہے انہوں نے تعمیر ملت،مجلس اور ادارہ سیاست کی خدمات کو بھی یاد کیا۔
جناب حافظ محمدرشادالدین ناظم شہر نے افتتاحی کلمات میں جماعت اسلامی ہند عظیم ترحیدرآباد کی سرگرمیوں کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا جماعت اسلامی ہند چاہتی ہے کہ ملت اسلامیہ ہند میں یہ شعور پیدا ہوکہ دعوت دین ان کافریضہ ہے۔انہوں نے اُمت میں قرآن فہمی کی روایات کو دوبارہ زندہ کرنے اور قرآن وسنت کی بنیاد پر امت کو متحد ہونے کی دعوت دی۔پروگرام میں شہرحیدرآباد کے مختلف مقامات سے تشریف لائے بااثر معزز مردوخواتین اورنوجوانوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔
سکریٹری حلقہ جناب ایم این بیگ زاہد،جناب عبدالباسط انور‘پروفیسر عبدالمجید،محترمہ آسیہ تسنیم ریاستی ناظمہ شعبہ خواتین،جناب محمدعبدالحفیظ صدرحلقہ ایس آئی او تلنگانہ،امرائے مقامی اور دیگر ذمہ داران جماعت اسلامی ہند شہرحیدرآباد اس موقع پر موجود تھے۔جناب قاری محمدفرزان احمدکی تلاوت وترجمانی سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ حافظ محمدمبین الدین نے ترانہ پیش کیا۔ سٹی سکریٹری جناب مرزا اعظم علی بیگ نے پروگرام کی نظامت کی۔جناب سید محمد عبدالقادر ناصرنے کلمات تشکر پیش کئے۔