گیا: ریاست بہار کے گیا کے علاقے پپرا گاؤں میں تین مسلم نوجوانوں کو ہجومی تشدد کا شکار بنایا گیا جس میں محمد گڈو نامی نوجوان ہلاک ہوگیا ہے۔ جبکہ دیگر دو مسلم نوجوان محمد ساجد اور محمد محمود شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے علاج کے لیے زخمیوں کو انوگرہ نارائن ہسپتال میں داخل کرایا ہے۔
کوری سرائے مسلم اکثریتی گاؤں ہے جب کہ پپرا گاؤں اکثریتی آبادی کا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ تینوں کو پپرا گاؤں کے لوگوں نے فون کرکے رات میں قریب نو بجے بلایا تھا اور یہ کسی کے بلانے پر ہی دوسرے گاوں گئے تھے۔ ان تینوں مسلم نوجوانوں کو ہجومی تشدد کا شکار بنایا گیا ہے۔ اس ضمن میں مقام لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک طبقے کے لوگوں نے شکار کرنے کا الزام لگا کر حملہ کیا ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں مقامی تھانہ انچارج کا کہنا ہے کہ واردات چوری کی وجہ سے پیش آئی ہے۔ یہ لوگ پپرا گاؤں میں چوری کرنے گئے تھے۔ تبھی ان کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا۔
بتایا گیا ہے کہ ابھی اس معاملے میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ متاثرہ نوجوان کے اہل خانہ کی جانب سے تحریری شکایت درج نہیں کی گئی ہے جب کہ اس سلسلے میں ایس ایس پی آشیش کمار بھارتی نے کہاکہ واقعہ کے تعلق سے پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہے۔ اور سبھی پہلوؤں پر جانچ کی جارہی ہے۔ انہوں نے ماب لنچنگ کے واقعہ کی تصدیق کی ہے اور کہاکہ زخمیوں کا علاج جاری ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں ان دنوں کسی نہ کسی بہانے مسلم نوجوانوں کو تشدد کا شکار بنایا جاتا ہے حال ہی میں ہریانہ میں دو مسلم نوجوانوں کو گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں گاڑی میں ہی زندہ جلادیا گیا۔