شام اور ترکی میں زلزلے سے تباہ شدہ ملبے میں دبے لوگوں کے زندہ ہونے کے امکانات نہ کے برابر ہوتے جا رہے ہیں وہیں ملبے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو پانچ دن بعد زندہ بچالیا گیا۔ بچاؤ کا ویڈیو شام کے شہری دفاع کی رضاکار تنظیم دی وائٹ ہیلمٹس نے شیئر کیا ہے جس میں انھوں لکھا ہے کہ ایک حقیقی معجزہ، خوشی کی آوازیں آسمان کو گلے لگاتی ہیں، یقین سے بالاتر خوشی۔
ادلب: شام اور ترکیہ میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد ہزاروں امدادی کارکن اب بھی تباہ شدہ عمارتوں میں دبے ہوئے لوگوں کی تلاش کر رہے ہیں۔ تباہی اور مایوسی کے درمیان زندہ بچ جانے والوں کی معجزاتی کہانیاں منظر عام پر بھی آرہی ہیں۔ اس ہفتے کے شروع میں ایسے ہی ایک راحت کاری آپریشن کے دوران مغربی شام کے صوبہ ادلب میں ایک پورے خاندان کو بچایا گیا تھا۔ تین بچوں اور دو افراد کو ان کے گھر کے ملبے سے نکالا گیا، جس کے بعد لوگوں کا ہجوم وہاں جمع ہوکر اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرنے لگا۔
وائٹ ہیلمٹس نے ٹویٹ کیا کہ ایک حقیقی معجزہ، خوشی کی آوازیں آسمان کو گلے لگاتی ہیں، یقین سے بالاتر خوشی، منگل کی سہ پہر، 7 فروری کو، بسنیا گاؤں میں ایک پورے خاندان کو ان کے گھر کے ملبے سے زندہ نکالا گیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امدادی کارکن بچوں کو ایمبولینس تک پہنچا رہے ہیں۔ گھر کے افراد کو بھی اسٹریچرز پر منہدم عمارت سے باہر نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سے ہی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے کے نیچے دبے لوگوں کو زندہ نکالنے کے لیے ریسکیو آپریش جاری ہے۔ آج ساتویں دن بھی لوگ اپنوں کی تلاش میں ریسکیو ٹیموں کا ہاتھ بٹا رہے ہیں لیکن ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہ کے برابر ہوتے جا رہے ہیں، زلزلے میں 29 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ترکیہ میں کم از کم 24,617 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 4,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اور اسی طرح ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہر طرح کی طبی امداد پہنچائی جارہی ہے۔