مسلم دنیا

پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کا انتقال

پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کا طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا ہے۔ پرویز مشرف کے اہل خانہ کے مطابق وہ امائلائیڈوسس کی بیماری میں مبتلا تھے۔ اطلاعات کے مطابق وہ بیماری کی کی وجہ سے کچھ ہفتوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

پرویز مشرف 2016 سے دبئی میں قیام پذیر تھے۔ وہ متحدہ عرب امارات کے امریکن ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ پرویز مشرف 11 اگست 1943 کو نئی دہلی کے دریا گنج میں پیدا ہوئے تھے۔ 1947 میں ان کے خاندان تقسیم ہند سے چند روز قبل ہی پاکستان پہنچ گیا تھا۔ ان کے والد سعید نے نئی پاکستانی حکومت کے لیے کام کرنا شروع کیا اور وزارت خارجہ سے وابستہ رہے۔

مشرف کے والد کا پاکستان سے ترکی تبادلہ ہو گیا، 1949 میں وہ ترکی چلے گئے۔ کچھ عرصہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ ترکی میں مقیم رہے، جب کہ انہوں نے ترکی زبان بولنا بھی سیکھی۔ مشرف بھی جوانی میں کھلاڑی رہے ہیں۔ 1957 میں ان کا پورا خاندان دوبارہ پاکستان واپس آگیا۔ پرویز مشرف نے اسکول کی تعلیم کراچی کے سینٹ پیٹرک اسکول اور کالج فارمن کرسچن کالج لاہور سے حاصل کی۔

پرویز مشرف 1999 میں کامیاب فوجی بغاوت کے بعد جنوبی ایشیائی ملک کے دسویں صدر تھے۔ انہوں نے 1998 سے 2001 تک پاکستان کے 10ویں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) اور 1998 سے 2007 تک 7ویں اعلیٰ ترین جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ پرویز مشرف پاکستان میں 2001 سے 2008 تک صدر عہدے پر فائز رہے