اترپردیش اسمبلی انتخابات: بیلٹ پیپر ووٹوں کی گنتی ای وی ایم سے پہلے کی جائے
متفرق مضامین

ریموٹ الکٹرانک ووٹنگ مشین کی آزمائش کرنے سے پہلے ای وی ایم کے موجودہ مسائل کو حل کریں۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ریموٹ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM) متعارف کرانے کے پیش نظر سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی نائب صدر بی ایم کامبلے نے خبردار کیا ہے کہ اگر اصلاحی اقدامات نہیں کئے گئے تو اس سے حکمران جماعت کی طرف سے بھاری تعداد میں خاموش ووٹوں کا ممکنہ غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔

کامبلے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے تازہ ترین اعلان پر ردعمل کا اظہار کررہے تھے جس میں آٹھ قومی اور 50سے زیادہ ریاستی سیاسی پارٹیوں کو دور دراز کے مقامات سے تارکین وطن کیلئے کثیر حلقوں والے ریموٹ الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے کے بارے میں رائے حاصل کی گئی تھی جن میں سے اکثر ووٹ ڈالنے کیلئے اپنے آبائی مقامات پر نہیں جاسکتے ہیں۔ یہ اقدام بظاہر ووٹ فیصد بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

کامبلے نے کہا کہ اگر چہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا، لیکن ای وی ایم کے غلط استعمال اور ہیرا پھیری جیسے سنگین سوالات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر بی ایم کامبلے نے مزید کہا کہ جہاں ملک بھر میں ای وی ایم کے بے تحاشہ غلط استعمال کی خبروں کی وجہ سے بہت سی سیاسی پارٹیاں پرانے بیلٹ پیپر کے طریقہ کار پر واپس جانے کا مطالبہ کررہی ہیں، وہیں بڑے پیمانے پر غیر تعلیم یافتہ تارکین وطن مزدوروں کیلئے نئی ریموٹ ای وی ایم کا اعلان ان کے غلط استعمال کے خطرے کو مزید بڑھانے اور عوام کے اعتماد ختم کرنے کے مترادف ہے۔

ایس ڈی پی آئی انتخابی جمہوریت میں لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے ایسے کسی بھی اقدام سے پہلے ملک گیر اتفاق رائے حاصل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔