crime
قومی خبریں

مدھیہ پردیش: پانچویں جماعت کا بچہ جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور

مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں 5ویں جماعت کے ایک مسلم بچے کو مبینہ طور پر اس کے ایک ہندو پڑوسی اجے بھیل نے مار پیٹ سے پہلے جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ کھنڈوا کے پاندھانا پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا۔ لڑکے کے والد نے واقعے کی اطلاع دی، اور 29 دسمبر کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 295 اے (خوشی سے نقصان پہنچانے کی سزا) اور 323 (مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی طرز عمل) کے تحت پہلی اطلاعاتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی۔

کھنڈوا ضلع کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انیل چوہان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں پاندھانا پولیس اسٹیشن میں ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ پانچویں جماعت کے ایک نابالغ بچے کو ٹیوشن جاتے وقت اجے بھیل نامی شخص نے جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ بھی کی گئی، آئی پی سی کی دفعہ 295 اور 323 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور انکوائری کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔

بچے کے والد نے The Quint سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ” ٹیوشن کلاسز کے لیے نکلنے کے بعد میرا بچہ تیس منٹ کے اندر واپس آیا۔ جب وہ واپس آیا تو وہ پریشان تھا اور رو رہا تھا، تو ہم نے پوچھا کیا کہ کیا ہوا؟ تھوڑی دیر بعد اس نے ہمیں بتایا کہ ہماری کالونی کا رہنے والا اجے بھیل نامی شخص نے اسے روکا اور اسے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کو کہا۔ اجے نے جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر میرے بچے کو مارا اور اجے نے کہا کہ جب تک وہ ایسا نہ کرے گا اسے جانے نہیں دیا جائے گا‘‘۔

لڑکے کے والد کا مزید کہنا تھا کہ ان کا بچہ اس واقعے سے خوفزدہ ہے اور پولیس کو ملزم کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔