اسلام میں اللہ کے نزدیک حلال چیزوں میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ عمل طلاق ہی ہے میاں بیوی کے درمیان کسی صورت نباہ نہ ہونے کی صورت میں طلاق دینے کا حکم ہے لیکن آج کل معمولی معمولی باتوں پر میاں بیوی میں جھگڑے عام ہوتے جارہے ہیں جس کے باعث طلاق کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔
ریاست اترپردیش میں طلاق کے بعد ایک انتہائی حیران کن واقعہ پیش آیا اور یہ واقعہ اخلاقی پستی کو بھی ظاہر کرتا ہے کہ کیسے خواتین سر عام جھگڑا کررہی ہے۔
اترپردیش کے مظفرنگر کوتوالی علاقے میں طلاق دینے کے بعد عدالت کے باہر لڑکی کے گھر کی خواتین نے لڑکے کی جم کر پٹائی کی۔ وہیں لڑکے کے اہل خانہ نے اسے بچانے کی کوشش کی۔ مارپیٹ کا یہ معاملہ تقریباً 15 منٹ تک چلتا رہا۔
اسی دوران کسی نے مارپیٹ کا ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔ یہ واقعہ کوتوالی علاقے کے سُجرو گاؤں کا ہے جہاں شوہر بیوی طلاق کے لیے عدالت پہنچے تھے۔ منگل کی دوپہر تقریباً ایک بجے طلاق دینے کے بعد عدالت کے باہر لڑکی کے اہل خانہ نے لڑکے کو گھیر لیا اور اس کی پٹائی شروع کردی۔ اسی دوران کسی نے لڑکے کی پٹائی کا ویڈیو بناکر وائرل کردیا۔
وائرل ویڈیو میں تین خواتین لڑکے کو پکڑ کر اس کی پٹائی کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ ان کے ساتھ ایک نوجوان بھی تھا جو لڑکے کا بال پکڑے ہوئے ہیں، اسی دوران لڑکے کے گھر والے اسے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مظفر نگر کی رہنے والی صبیحہ کی شادی میرٹھ کے راشد سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد دونوں کے درمیان تنازع ہو گیا۔ پہلے دونوں کو سمجھایا گیا، لیکن معاملہ حل نہیں ہوا۔ بات مزید بڑھ گئی تو صبیحہ کے گھر والے اسے اپنے ساتھ لے کر چلے گئے۔
فریقین کی طرف سے ذمہ داران نے بیٹھ کر طلاق کا فیصلہ کیا اور فیصلہ ہوا کہ لڑکے کی طرف سے 1 لاکھ 30 ہزار روپے معاوضہ کے طور پر لڑکی کو دیے جائیں گے۔ اس کے بعد طلاق دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس معاملے کو لے کر دونوں فریق عدالت پہنچے تھے، جہاں طلاق دینے کے بعد لڑکی کے گھر والوں نے لڑکے کی جم کر پٹائی کردی۔