بی جے پی رہنما و رکن پارلیمنٹ اور مالیگاؤں بم دھماکے کی ملزمہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی جانب سے کرناٹک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز بیان کے بعد مختلف گوشوں سے نکتہ چینی کی جارہی ہے اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
حیدرآباد : شہر حیدرآباد کی مشہور خاتون کارکن خالدہ پروین نے بی جے پی کی رہنما اور بھوپال کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ کے خلاف بدھ کو سنٹرل کرائم اسٹیشن میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے بعد شکایت درج کروائی۔
خالدہ پروین نے سائبر کرائم جی سریدھر کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس کے پاس اپنی شکایت درج کرائی۔
خالدہ پروین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "بی جے پی کو پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو نفرت انگیز تقریر کے لیے پارٹی سے نکال دینا چاہیے، سنگھ کی تقریر تشدد کو ہوا دے گی اور دو طبقات کے درمیان نفرت کا ماحول پیدا کرسکتی ہ،۔ سادھوی پرگیہ کو واپس جیل بھیج کر مقدمہ چلایا جانا چاہیے، اور ان کی ضمانت کو منسوخ کردینا چاہیے‘‘۔
خالدہ پروین نے مزید کہا کہ "پرگیہ سنگھ ٹھاکر پر مالیگاؤں بم دھماکے کا الزام عائد ہے اور صحت کی بنیاد پر ضمانت پر ہے۔ تاہم، وہ ضمانت پر رہا ہونے کے باوجود وہ نفرت آمیز تقاریر کرتی ہے جس کی بنیاد پر ان کی ضمانت منسوخ کردینا چاہیے‘‘۔ کرناٹک میں بھی ایک شخص نے سادھوی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔
واضح رہے کہ 25 دسمبر کو کرناٹک کے شیواموگا میں ایک پبلک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرگیہ نے عوام سے کہا کہ وہ "گھروں میں ہتھیار رکھیں، اگر ان کے پاس ہتھیار نہیں ہے تو کم از کم سبزی کاٹنے والی چھری ہی کو تیز کرکے رکھیں، ہمیں دشمن کا سر کاٹنا ہے۔