وڈودرا: وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں نے مہاراجہ سیا جی راؤ یونیورسٹی کے حکام سے سنسکرت ڈپارٹمنٹ کے سامنے نماز ادا کرنے والے جوڑے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ ہفتہ سے ایک ویڈیو کلپ اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس میں ایک مسلمان جوڑا سنسکرت ڈپارٹمنٹ کے سامنے نماز پڑھتا نظر آ رہا ہے، مسلم جوڑے کے اس طرح یونیورسٹی احاطہ میں نماز پڑھنے سے فرقہ پرست عناصر کو تکلیف ہونے لگی ہے اور انہوں نے اس جوڑے کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا۔
وی ایچ پی کے جوائنٹ سکریٹری کارتک جوشی کی قیادت میں ایک وفد نے یونیورسٹی اتھارٹی سے ملاقات کی اور جوڑے کے خلاف تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یونیورسٹی کا یہ کہنا ہے کہ ہفتے کے روز بیچلر آف کامرس کے سیکنڈ ایئر کے امتحانات ہو رہے تھے، کئی طلباء اور ان کے والدین یونیورسٹی کیمپس میں موجود تھے اس لیے ہر ایک پر نظر رکھنا مشکل تھا تاہم اب طلباء کی کونسلنگ اور وضاحت کی جائے گی۔
واضح رہے کہ عوامی مقامات پر نماز پڑھنے پر ہنگامہ پہلی مرتبہ نہیں ہے بلکہ اترپردیش میں اس طرح کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔ جن میں نماز پڑھنے پر نہ صرف ہنگامہ کیا گیا بلکہ نماز پڑھنے والوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔