یروشلم :اسرائیلی قابض حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر میں واقع القشلہ سینٹر سے 5 فلسطینی نمازیوں کو بے دخل کردیا گیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق القدس کے جن نوجوانوں کو قابض فوج نے رہا کیا۔ ان کی شناخت ماجدی العباسی، کریم جبارین، آدم دعاس، محمد دعاس اور حمزہ اسکافی کے ناموں سے کی گئی۔
قابض فوج نے ’’العباسی‘‘کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ مسجد اقصیٰ سے نکل رہے تھے اور شام تک انہیں پوچھ گچھ کے لئے حراست میں رکھا۔ انہیں اس شرط پر رہا کیا گیا کہ وہ ایک ہفتہ مسجد اقصیٰ میں نماز ادا نہیں کریں گے اور اپنے گھروں میں بند رہیں گے۔
جبارین کا تعلق مقبوضہ اندرونی علاقے سے ہے۔ انہیں قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے صحن سے گرفتار کیا اور شام کو اسے الاقصیٰ سے 15 دن کے لئے بے دخل کرکے اسے گھر میں نظربند کردیا گیا۔
قابض فوج نے لڑکوں آدم دعاس، محمد دعاس اور حمزہ اسکافی کو بھی اس شرط پر رہا کیا کہ انہیں دو ہفتو ں کے لیے پرانے شہر سے نکال دیا جائے اور پانچ دن کے لیے گھر میں نظر بند رکھا جائے۔ اس دوران وہ مسجد اقصیٰ میں نماز ادا نہیں کرسکیں گے۔
سال 2022 میں مقبوضہ مغربی کنارے اور القدس اور غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف قابض افواج کی خلاف ورزیوں میں کافی اضافہ دیکھا گیا، خاص طور پر نابلس اور جنین کے شہروں میں، جنہیں سال کے دوران ایک سے زیادہ فوجی جھڑپوں کے دوران نشانہ بنایا گیا۔