افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے غیر سرکاری تنظیموں کے لیے کام کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جس سے خواتین کی آزادی مزید محدود ہوگئی ہے۔
طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ این جی او کی خواتین ملازمین حجاب نہ پہن کر شریعت کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ جن خواتین کو کام پر جانے سے روک دیا گیا ہے وہ خواتین خوف اور بے بسی محسوس کررہی ہے۔
سنیچر کو جاری حکم وزارت اقتصادیات کی طرف سے قومی اور بین الاقوامی این جی اوز کو روانہ کردہ ایک خط میں جاری کیا گیا۔ طالبان کے ایک ترجمان کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ اس فیصلے کا اطلاق اگلے نوٹس تک رہے گا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جنوبی ایشیائی برانچ نے کہا کہ یہ پابندی افغانستان کے سیاسی، سماجی اور اقتصادی مقامات سے خواتین کو مٹانے کی ایک اور افسوسناک کوشش ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں حال ہی میں افغان یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی جس کی بھی عالمی سطح پر مذمت کی گئی تقریبا سبھی اسلامی ممالک نے طالبان کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ قبل ازیں افغانستان میں لڑکیوں کے پارک اور عوامی مقامات پر جانے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔