لکھنؤ: وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے آج سے جبری مذہب کی تبدیلی اور مبینہ ‘لو جہاد’ کے خلاف 11 روزہ ملک گیر مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس مہم کو آنے والے دنوں میں سنگھ کے ہندوتوا کو بڑھانے کے اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس مہم کا مقصد لوگوں کو ہندو مذہب کی جانب راغب کرنا اور ان کی مبینہ گھر واپسی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وی ایچ پی نے ملک بھر میں ایک ہزار حساس اضلاع کی نشاندہی کی ہے جہاں حالیہ دنوں میں مذہبی تبدیلیوں کی اعلیٰ شرح کی اطلاع ملی ہے۔ یہ بنیادی طور پر ان لوگوں کے لیے بیداری کی مہم ہوگی جو ہندو مذہب میں واپس آنا چاہتے ہیں۔
وی ایچ پی کے ایک کارکن نے بتایا کہ ہم ان کا دوبارہ ہندو مذہب میں خیرمقدم کریں گے اور یہ مہم 31 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگی۔ کارکن نے کہا کہ اس مہم میں خصوصی توجہ مبینہ ‘لو جہاد’ پر ہوگی، جہاں مسلمان مرد ہندو لڑکیوں سے شادی کرتے ہیں اور ان کا مذہب تبدیل کرتے ہیں۔ اس میں محبت کا عنصر شاید ہی ہوتا ہے، یہ سب لو جہاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال وی ایچ پی تقریباً 5000 لڑکیوں کی ‘گھر واپسی’ کو یقینی بناتا ہے جو اسلام قبول کر چکی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وی ایچ پی 23 دسمبر کو ‘دھرم رکھشا دیوس’ بھی منائے گی۔
ہندو دھرم کے مبلغ شردھا نند کو 1926 میں عبدالرشید نامی ایک شخص نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ وی ایچ پی کارکن نے کہا کہ انہیں اس لئے مارا گیا کیونکہ انہوں نے ہزاروں لوگوں کو ہندو مذہب میں واپس لانے کی کوشش کی۔
وی ایچ پی 25 دسمبر اور 31 دسمبر کے درمیان بالخصوص کرسمس اور نئے سال کے موقع پر ایک مہم بھی چلائے گی تاکہ عیسائی مشنریوں کی طرف سے ہندوؤں کو عیسائیت میں تبدیل کرنے کی کوششوں کو روکا جا سکے۔