وقف جائیدادوں کی تباہی کیلئے وقف بورڈ کے عہدیدار ذمہ دار
تلنگانہ

وقف جائیدادوں کی تباہی کیلئے وقف بورڈ کے عہدیدار ذمہ دار: مولانا قبول بادشاہ شطاری

حیدر آباد: حضرت مولانا سید محمد قبول بادشاہ قادری الشطاری معتمد صدر مجلس علماء دکن و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے تلنگانہ و آندھرا وقف کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت اسلامیہ کی وقف جائیدادوں کے تعلق سے تلنگانہ وقف بورڈ میں آج کل جو دھندے بازیاں چل رہی ہیں اس پر کچھ کہنا ضروری ہو گیا ہے۔ دین اسلام میں وقف جائیدادیں اللہ کی امانت ہوتی ہیں اور اگر ان امانتوں میں کوئی خیانت کرتا ہے تو قیامت کے دن اس کو سخت ترین عذاب دیا جائے گا جس کا تذکرہ احادیث میں موجود ہے۔

مولانا نے فرمایا کہ بڑا دکھ ہوتا ہے کہ آزادی کے بعد ہر حکومت نے وقف جائیدادوں کو ہر وقت برباد کیا۔ کسی بھی حکومت نے اس معاملے میں سنجیدہ رول ادا نہیں کیا۔ اللہ کی امانت میں خیانت کرنے والے بڑے عذاب میں مبتلاء ہو کر اس دنیا سے چلے گئے۔ دلی تکلیف ہوتی ہے کہ صیانت کرنے والے خود اس میں خیانت کر رہے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ وقف بورڈ کے اسٹاف میں بیشتر نام نہاد مسلمان ہیں اور یہی لوگ وقف جائیدادوں کو تباہ کرنے کے ناپاک منصوبے بنارہے ہیں۔ یہ شکایتیں اخبارات میں آئے دن آتے رہتی ہیں۔ میں بغداد شریف گیا تھا۔ وہاں مجھے ملت اسلامیہ کی اصلاح کیلئے پیران پیر سے کچھ نیبی ہدایتیں ملیں۔ کانگریسی دور حکومت میں ہم نے ایک کامیاب ” وقف کنونشن ” کے ذریعہ حکومت وقت کو مختلف اوقافی امور میں اصلاح کرنے کے بشمول خصوصا” موقوفہ جائیدادوں کو تباہ کرنے والوں کو سزائیں دینے، کنونشن میں موجود ہمارے مہمان خصوصی اس وقت کے وزیر اوقاف کے سامنے مطالبہ بھی کیا تھا۔ لیکن آج تک کسی کو بھی سزا نہیں ہوئی بلکہ ارباب اقتدار خود ملزمین کی پردہ پوشی کرتے رہے۔

نتیجہ یہ ہوا کہ وقف جائیدادوں کی تباہی، رشوت خوری جیسے شرمناک واقعات میں روز بہ روز اضافہ ہی ہوتا گیا۔ یہ تماشے آخر کب تک چلتے رہیں گے۔ ہمارا پر زور مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت ہماری ان تمام شکایتوں کے تدارک کیلئے فوری اقدام کرے۔ بد دیانت در شوت خور اسٹاف کو ملازمت سے بر طرف کر نے کے علاوہ ان کو سخت سزائیں دے۔ وزیر اعلی تلنگانہ مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے ہمیشہ کھلے دل سے تیار رہتے ہیں ایسے میں اس طرح کے مذموم واقعات تلنگانہ حکومت کی نیک نامی کو متاثر کرتے ہیں۔

مولانا قبول پاشاہ شطاری نے کہا کہ اس سلسلے میں عالی جناب چندر شیکھر راو صاحب چیف منسٹر اور جناب ہریش را و صاحب منسٹر سے ہم اوقافی مسائل کے تعلق سے ملاقات کر کے نمائندگی کریں گے نیز عنقریب ایک اور ” وقف کنونشن ” بھی رکھا جائے گا۔