حیدرآباد: تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے للیتا باغ میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر کے دفتر میں ایک نامعلوم شخص نے کارپوریٹر کے بھتیجے پر حملہ کیا جس کے بعد اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ زخموں سے جانبر نہیں ہوسکا اور فوت ہوگیا۔ بھوانی نگر پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر محمد امجد علی اس بات کی تصدیق کی۔
تفصیلات کے مطابق پُرانے شہر حیدرآباد میں للیتا باغ ڈیویژن اے آئی ایم آئی ایم کارپوریٹر کے دفتر میں نامعلوم حملہ آوروں نے دن دہاڑے ایک انٹرمیڈیٹ طالب علم کو چاقو سے وار کرکے ہلاک کردیا۔
متوفی کی شناخت 19 سالہ سید مرتضیٰ انس کے طور پر کی گئی ہے جو ڈویژن 36 کے کارپوریٹر محمد علی شریف (اعظم) کا بھتیجہ تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ متوفی نوجوان جب کارپوریٹر کے دفتر میں تھا، دو حملہ آوروں نے اس پر حملہ کردیا۔ حملے کے دوران حملہ آور نے مرتضیٰ کی گردن پر شدید وار کئے جس سے بہت زیادہ خون بہہ گیا۔
حملے کے فوراً بعد زخمی نوجوان کو کنچن باغ کے نجی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی پی ساؤتھ زون پی سائی چیتنیہ بھوانی نگر پولیس کی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے عثمانیہ جنرل ہسپتال بھیج کر قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید تحقیقات کا آغاز کردیا۔