حیدرآباد: مدرسہ عالیہ حیدرآباد کے قدیم ترین اسکولوں میں سے ایک ہے، اس اسکول کو 1872 میں قائم کیا گیا تھا۔ سالار جنگ اول میر تراب علی خان کی جانب سے شاہی خاندان کے بچوں کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ مدرسہ عالیہ کی خدمات کو یاد کرنے کے لیے نظام کالج، گن فاؤنڈری، حیدرآباد کے اسکول کے احاطے میں اسکول کے سابق طلباء کی جانب سے ایک جشن تقریب منعقد کی گئی۔
سابق طلباء نے کئی اقدامات کیے اور اساتذہ اور طلباء کی طرف سے کچھ پرانی کہانیوں کو اجاگر کرنے والی گفتگو سے جشن مزید بامعنی اور دلچسپ بن گیا۔ طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے 150 خالص چاندی کے تمغے اسکول کے دسویں جماعت کے اور عالیہ جونیئر کالج کے انٹرمیڈیٹ کے آخری سال کے طلباء کو دیے گئے۔
اس موقع پر شعبہ ترسیل عامہ اور صحافت، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے ذریعہ تیار کردہ مدرسہ عالیہ کے 150 سال پر ایک آڈیو ویژول دستاویزی فلم سامعین کے سامنے پیش کی گئی۔ سابق طلباء نے پریزنٹیشن کی ستائش کی اور کہا کہ "دستاویزی فلم ایک زبردست فلیش بیک ہے جس نے یادوں کو شاندار طریقے سے تازہ کیا”۔
سنہ 1949 کے بیچ کے دیگر پاس آؤٹ طلباء نے اپنی موجودگی سے اس موقع کو خوب تقویت بخشی- مدرسہ عالیہ کے سابق طالب علم ارشد نواب نے کہا کہ "عالیہ اسکول کے پرانے دنوں کے فلیش بیک ہماری آنکھوں کے سامنے تازہ ہو گئے۔” سابق طلباء نے اسکول میں طالب علم کی حیثیت سے اپنی پیاری یادیں اور منفرد کہانیاں شیئر کیں۔
تمام سابق طلبہ نے حکومت تلنگانہ سے اپیل کی کہ وہ مدرسہ عالیہ کو اس کی اصل شان میں بحال کرے۔ جشن کمیٹی نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کا آغاز ترانہ عالیہ سے ہوا اور وہاں موجود اساتذہ اور طلباء نے بھی سابق طلباء کے تجربات کو دیکھا اور سنا۔ مدرسہ عالیہ کے احاطے میں موجود سابق طلباء نے کہا کہ یہ اس شاندار موقع کو یاد کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔