بی جے پی کے کئی رہنما اکثر وبیشتر مسلمانوں کے خلاف بیانات اور نفرت آمیز تقاریر کرتے ہیں اور ان میں چند اسی کے لئے جانے جاتے ہیں، کرناٹک میں بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے اسی طرح کا بیان دیا ہے۔
بنگلورو: بی جے پی رکن اسمبلی جے پریتم گوڑا کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ مسلمانوں سے کہہ رہے ہیں کہ اگر وہ انہیں آئندہ اسمبلی انتخابات میں ووٹ نہیں دیں گے ، تو وہ ان کے لیے کوئی ترقیاتی کام نہیں کریں گے۔
بی جے پی رکن اسمبلی کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے سخت نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔ بتادیں کہ ہاسن شہر کے مسلم اکثریتی علاقے سری نگر میں ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے پریتم گوڑا نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ چار سالوں میں تمام برادریوں کے لوگوں کے ساتھ بھائی جیسا سلوک کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مسلمان ان کے گھر آتے ہیں تو وہ انہیں کافی اور چائے پیش کریں گے لیکن ترقیاتی کاموں کو یقینی نہیں بنائیں گے اور ان کی ضرورت کے مطابق کچھ کام نہیں کریں گے اور میں تم سے بھائیوں جیسا سلوک کرتا رہوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے 2018 کے اسمبلی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں مجھے ووٹ نہیں دیا۔ آپ نے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا۔ میں پانی، سڑک اور نکاسی کی مناسب سہولیات کو یقینی بنانے سے زیادہ کچھ نہیں کروں گا۔
پریتم گوڑ نے مزید کہا کہ وہ صرف اس مزدوری کی اجرت مانگ رہے ہیں جو انہوں نے مسلمانوں کے لیے ترقیاتی سرگرمیوں کو یقینی بنانے کے لیے کی ہیں۔ انہوں نے جلسے میں ہجوم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب یومیہ اجرت والے مزدور ہیں۔ اگر آپ کی اجرت ادا نہیں کی گئی تو آپ ناراض ہو جائیں گے؟ کیا آپ کو مجھ سے کام ملنے کے بعد بھی نہیں لگتا کہ اگر آپ نے ووٹ نہیں دیا تو میں پریشان ہو جاؤں گا؟
پریتم گوڑا نے 2018 میں ہاسن شہر سے جیت کر جے ڈی ایس کو سخت جھٹکا دیا تھا۔ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کا تعلق ہاسن سے ہے اور پورے ضلع کی سیاست میں گوڑا خاندان کا غلبہ ہے۔ بی جے پی پریتم گوڑا کی جیت کو یقینی بنا کر جے ڈی ایس کو جھٹکا دینے میں کامیاب رہی۔
بی جے پی نے انتخابات میں جے ڈی ایس کو چیلنچ دیا تھا کہ اس سیٹ سے 50 ہزار سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہوکر دکھائے۔