sdpi on removal of lacs of voters from voter list in Mysore
متفرق مضامین

میسور ضلع میں لاکھوں ووٹرز کے نام ہٹانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے

میسور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کے ریاستی صدر عبدالمجید نے ضلع بھر کے 11اسمبلی حلقوں کی ووٹر فہرست سے تقریبا 1.45لاکھ اہل ووٹروں کے ناموں کو ہٹانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

میسور کے ڈسٹرکٹ جرنلسٹ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک جمہوری نظام ہے جہاں عوامی نمائندوں کو، عوام کے ذریعے، عوام کیلئے انتخابات کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ ایک ناقابل معافی جرم ہے کہ کچھ شر پسند طاقتوں نے میسور ضلع کے 11اسمبلی حلقوں کے تقریبا 1.45لاکھ ووٹروں کے نام غیر قانونی طور پر ووٹر لسٹ ہٹادیے ہیں۔
الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر فوری طور پر مناسب تحقیقات کرائی جائیں او ر خاطیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق میسور ضلع میں تقریبا 1.45لاکھ اہل ووٹروں کا نام نکالا گیا ہے۔

چامراج نگر اسمبلی حلقہ کے 16,242ووٹرس، نرسمہا راجہ کے 18,007ووٹرس، کے آر نگر کے 10,064ووٹرس، ہنسور کے 10,220ووٹرس،ورونا کے 11,987ووٹرس، ننجن گڈو کے 11,724ووٹرس، پریا پٹنم کے 8,570ووٹرس، کا نام ہٹایا گیا ہے۔

ایسی بھی خبریں ہیں کہ کچھ لوگوں نے ووٹر لسٹ کی نظر ثانی کے کام میں چھیڑ چھاڑ کی ہے جسے الیکشن کمیشن نے انجام دیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے مطالبہ کیا کہ اس غیر قانونی کام میں ملوث افراد اور اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ خارج کئے گئے ووٹروں کے ناموں کے دوبارہ اندراج کیلئے 2ماہ کی مہلت دی جائے۔

پریس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی نائب صدر دیوانور پتنن جیا، راجیہ سمیتی ممبر امجد خان، ضلعی صدر رفعت اللہ خان، میونسپل کارپوریشن ممبر سوامی موجود تھے۔