میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے کیتھور تھانہ علاقے کے ایک اسکول میں خاتون ٹیچر کے ساتھ ہراسانی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اسکول میں زیر تعلیم تین طلبہ کی جانب سے خاتون ٹیچر کو زبانی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ طلباء خاتون ٹیچر کو راستے اور کلاس کے دوران قابل اعتراض الفاظ کہتے ہیں، جس کے سبب خاتون ٹیچر کئی دنوں سے ذہنی تناو کا شکار تھی۔
انہوں نے کئی مرتبہ طلباء کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ اپنی حرکت سے باز نہیں آرہے تھے جس کے بعد ٹیچر نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے تینوں طلباء کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ چھیڑ چھاڑ کرنے والے یہ طلباء 12ویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں اور نابالغ ہیں۔ خاتون ٹیچر کا الزام ہے کہ اسکول کے 12ویں جماعت میں زیر تعلیم یہ طلباء کافی دنوں سے انہیں ہراساں کر رہے تھے۔ کئی بار انہوں نے کلاس میں بھی فحش زبان استعمال کی ہے۔
اس معاملے میں سی او کیتھور شوچیتا سنگھ نے بتایا کہ متاثرہ ٹیچر کی شکایت پر تین طلباء کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی اور چھیڑ چھاڑ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزمین گرفتار کر لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔