شوہر کے ہندو دوست سے شادی
قومی خبریں

مسلم شادی شدہ خاتون کی ہندو لڑکے سے شادی

ریاست جھارکھنڈ کے ضلع گوڈہ کے مہرما علاقہ کے رہنے والے رام کمار نے مسکان خاتون نامی ایک مسلم لڑکی سے شادی کرلی ہے حلانکہ مسکان خاتون شادی شدہ ہیں اور ابھی تک اس کے شوہر نے اس کو طلاق نہیں دی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ مسکان خاتون کی شادی کچھ دن پہلے ٹھاکر گنگٹی بلاک میں ان کی اپنی برادری کے لڑکے کے ساتھ مسلم رسم و رواج کے مطابق ہوئی تھی اور وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہ رہی تھی۔ رام نامی ایک ہندو لڑکا مسکان کے شوہر کا دوست تھا اور اس کا ان کے گھر آنا جانا تھا، اسی دوران دونوں کے درمیان عشق ہوگیا۔ 17 اکتوبر کو دونوں گوڈہ کورٹ پہنچے اور شادی کرلی۔

جب لڑکی کے گھر والوں کو اس کا علم ہوا تو وہ بھی عدالت پہنچ گئے اور لڑکی کو کافی سمجھانے کی کوشش کی، لیکن لڑکی نے والدین کی تمام باتوں سے انکار کیا۔ اس کے بعد دونوں جھارکھنڈ سے بہار آگئے اور یہاں بھاگلپور پیرپینتی کالی مندر میں ہندو رسم و رواج کے ساتھ شادی کی۔

اس شادی میں وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکنان بھی موجود تھے۔ شادی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لڑکے نے کہا کہ ہم اس شادی سے بہت خوش ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

مسکان خاتون نے عدالت میں اپنا بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنی مرضی سے شادی کر رہی ہوں اور اس شادی سے خوش ہوں، لڑکی نے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے پولیس سے سکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں پولیس انتظامیہ کی جانب سے لڑکی کو سیکیورٹی فراہم کی گئی اور لڑکی کو محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا۔

واضح رہے کہ ملک میں دن بہ مسلم لڑکیوں کے ارتداد کی خبریں آرہی ہے جو امت مسلمہ کے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ صرف پچھلے ایک ماہ کے دوران یہ چوتھا واقعہ ہے۔