جالنہ میں مسجد کے امام پر حملہ
قومی خبریں

گجرات: دو مسلم طلبہ کی بے رحمی سے پٹائی

سورت: ریاست گجرات کے ضلع سورت کے ویسو علاقہ میں واقع مہاویر کالج میں اچانک وشو ہندو پریشد کے کارکنان نے ہندو لڑکیوں سے دوستی اور مبینہ لو جہاد کے الزام میں دو مسلم طلبہ پر حملہ کردیا اور انہیں بے رحمی سے زدوکوب کیا۔

بتایا جاتا ہے کہ کالج میں اچانک وشو ہندو پریشد کے کارکنان داخل ہوئے اور طلبہ پر آٹھ سے نو افراد نے ایک ساتھ حملہ کردیا اور ان کو بے رحمی سے پیٹنا شروع کردیا۔ موقع پر موجود طلبہ و طلبات، سکیورٹی گارڈ اور ٹیچر نے کسی طرح کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا اور یوں ہی طلبہ کی پٹائی کا تماشا دیکھتے رہے۔

وشو ہندو پریشد کے رہنما دنیش ناودیا نے کہا کہ میں اس واقعہ کو حملہ نہیں کہوں گا بلکہ یہ صرف اپنے دفاع کے لیے اٹھایا گیا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ لو جہاد کی تحریک پورے بھارت میں پھیل رہی ہے، بھارت میں خاص طور پر پچھلے سال تقریباً 20 ہندو لڑکیوں کو خودکشی کرنی پڑی، آفتاب اور شردھا کے واقعہ نے پوری ہندو برادری کو حیران کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وشو ہندو پریشد کو پتہ چلا ہے کہ اندر مہاویر کالج کے کیمپس میں لو جہاد کی ایک بڑی سازش ہو رہی ہے۔ ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے اپنے دفاع اور تحفظ کے لیے یہ کارروائی کی ہے۔ وشو ہندو پریشد آنے والے دنوں میں لو جہاد اور مذہب کی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اپنی پوری طاقت کا استعمال کرے گی۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں مسلم نوجوانوں کو کسی نہ کسی بہانے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اترپردیش سمیت بی جے پی حکمراں ریاستوں میں لو جہاد اور تبدیلی مذہب کا قانون سخت کردیا گیا ہے۔ اترپردیش میں تبدیلی مذہب قانون کے تحت 500 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ 200 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔