قومی دار الحکومت دہلی میں 2020 کے فسادات میں بے شمار مسلمانوں پر حملہ کیا گیا جبکہ ان کی املاک کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔ تاہم فسادیوں کے خلاف کئی معاملات میں اب تک مقدمہ بھی درج نہیں کیا گیا انہیں میں سے ایک شیو وہار کے رہنے والے محمد وکیل ہیں جن پر تیزاب سے حملہ کیا گیا تھا۔
دہلی: دہلی فسادات 2020 میں شیو ویار کے رہنے والے محمد وکیل اور ان کے اہل خانہ پر فرقہ پرست عناصر نے تیزاب سے حملہ کیا تھا جس میں محمد وکیل کی دونوں آنکھیں ختم ہوگئی تھی ساتھ ہی ان کا گھر بھی جلا دیا گیا تھا اس وقت ان لوگوں نے کسی طرح اپنی جان بچائی تھی، لیکن اس کے باوجود مقامی پولیس نے ملزمین کے خلاف کوئی نامزد ایف آئی آر تک درج نہیں کی تھی۔
اس ضمن میں جمعیت علماء ہند کی طرف سے ایڈوکیٹ محمد سلیم ملک نے عدالت کے سامنے محمد وکیل کا موقف پیش کیا اور انصاف دلانے کی فریاد کی، عدالت نے پولیس کی لا پرواہی اور کوتاہی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے فوری نامزد ایف آئی آر کا حکم دیا نیز مقدمہ کی طوالت پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔
جمعیت علماء ہند کے مطابق انصاف میں ہورہی تاخیر اور اپنی صحت کی وجہ سے محمد وکیل کی شدید مایوسی پر جمعیت علمائے ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے محمد وکیل سے کہا کہ ملک کی عدالت آپ کو انصاف دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے آپ کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
دریں اثناء جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کی سرپرستی میں محمد وکیل کی آنکھوں کا علاج کیا جارہا ہے ان کو جمعیت نے مکان بنا کر دیا ان کی معاشی مدد بھی کی۔
واضح رہے کہ جمعیت علماء ہند کی جانب سے بے جا گرفتار شدہ مسلمانوں کی رہائی کے لئے قانونی چارہ جوئی کی جاتی ہے اور فساد یا کسی اور وجہ سے متاثرہ مسلمانوں کی مالی امداد بھی کی جاتی ہے۔