گوہاٹی: آسام حکومت نے ریاست کے تمام مدارس انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ یکم دسمبر تک مدارس میں پڑھانے والے تمام اساتذہ کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) بھاسکر جیوتی مہانتا کی ایک میٹنگ کے دوران یہ تازہ ترین ڈیڈ لائن طے کی گئی۔
ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ مدارس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ثانوی تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ کو تفصیلات فراہم کریں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ چھ مہینوں میں القاعدہ برصغیر ہند (AQIS) اور انصار اللہ بنگلہ ٹیم (ABT) ماڈیولز کے ساتھ مشتبہ دہشت گرد روابط کے الزام میں 47 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں مدرسہ کے کچھ اساتذہ بھی شامل ہیں۔
شدت پسندوں سے تعلق کے الزام میں چند اساتذہ کی گرفتاری کے بعد آسام میں مدارس حکومت کی نظروں میں آگئے۔ ریاستی انتظامیہ نے تین مدارس کو مسمار کر دیا، جبکہ ایک اور مدرسے کو مقامی لوگوں نے منہدم کر دیا۔ حکومت کے اس اقدام پر مختلف گوشوں سے نکتہ چینی کی گئی تو وہی ریاستی حکومت نے اپنے اقدام کا دفاع کیا۔
واضح رہے کہ ریاست اترپردیش میں بھی غیر قانونی تعمیرات کے نام پر مدارس کو منہدم کیا گیا۔ جبکہ اترپردیش، دہلی اور دیگر بی جے پی حکمراں ریاستوں میں غیر قانونی تعمیرات کے نام مسلمانوں کے گھروں اور دیگر املاک کو منہدم کیا گیا۔