صحت

سردی کا موسم اور احتیاطی تدابیر

موسم سرما کے شروع ہوتے ہی عام طور پر کھانے پینے اور رہن سہن کے روزمرہ کے معمولات میں مختلف تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔

سردیوں میں ہونے والی بیماریاں

سردی کے دنوں میں عام طور پر موسمی نزلہ، زکام، بخار، گلا خراب ہونا، کھانسی، دمہ کی تکلیف، جوڑوں میں درد، جلد کا خشک ہو جانا، ہونٹوں اور ان کے گرد چھالے اور زخم اور متلی، پانی کے کم استعمال سے جلد خشک ہونا وغیرہ کی شکایات عام ہو جاتی ہیں۔

جلد کو خشکی سے بچانے کے لئے بہت زیادہ گرم پانی سے نہیں نہانا چاہئے اور نہانے کے بعد جلد کو نمی دینے والی کولڈ کریم یا موئسچرائزنگ لوشن باقاعدگی سے خاص کر رات سونے سے قبل لازمی استعمال کرنا چاہئے اور خشکی سے بچنے کے لئے پانی زیادہ سے زیادہ یعنی دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس لازمی پینا چاہئے۔

گلے کی خراش

گلے کی خراش بھی موسم سرما کی ایک اہم بیماری ہے جس سے بچے اور بزرگ افراد سب ہی متاثر ہوتے ہیں ایسی صورت میں مختلف ادویات کے استعمال کے بجائے نمک ملے نیم گرم پانی سے غرارے کرنا زیادہ بہتر ثابت ہوتا ہے جس سے مرض کی شدت میں نمایاں کمی ہوتی ہے ۔

جوڑوں کا درد

ماہرین کے مطابق موسم سرما میں جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کے درد میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اور اس سے بچنے کے لئے گرم کپڑوں کا استعمال اور روزمرہ جسمانی ورزش بہت اہمیت کی حامل ہے جو صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ سرد موسم میں بلڈ پریشر میں اضافے کے باعث دل کا دورہ پڑنے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ بہت زیادہ مرغن اور بھاری غذاؤں سے پرہیز کرنے کے ساتھ ساتھ گرم کپڑوں اور کمبل وغیرہ کا استعمال لازمی کرنا چاہئے۔

سردیوں میں کن چیزوں کا استعمال کرنا چاہیے

گوشت کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے کیو نکہ انسانی جسم میں خون پیدا کرنے میں گوشت کا ایک اہم کردار ہوتا ہے اور گوشت کا مناسب استعمال نہ کرنے کی وجہ سے جسم میں خون کی کمی سے آئرن کی بھی کمی ہو جاتی ہے جوکہ سردی لگنے کا باعث بنتا ہے اور اس کے علاوہ معدے اور پھیپھڑے کی بیماریوں میں مبتلا افراد اور خواتین کے خاص ایام بھی خون کی گردش کو کمزور کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں سردی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہرے پتوں والی سبزیوں کا استعمال کرنے سے انسانی جسم میں آئرن کی کمی کو کسی حد تک پورا کیا جاسکتا ہے جبکہ انڈے اور چاول بھی خون کی پیداوار بڑھانے میں مدد دیتے ہیں جس کی وجہ سے سردی کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے۔

ذیابیطس کے شکار افراد کو بھی سرد موسم میں بے حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور موسم سرما میں خون گاڑھا ہو جانے کی بناء پر بلڈ شوگر کی سطح مختلف ہو جاتی ہے لہٰذا ذیابیطس کے مریضوں کو موسم سرما میں مناسب مقدار میں پھل اور سبزیاں کھانی چاہئے اور انتہائی میٹھے پھلوں سے پرہیز کرنا چاہئے اور اس کے علاوہ ورزش کو سردیوں میں بھی باقاعدہ معمول بناتے ہوئے اس جسمانی سرگرمی کو جاری رکھنا چاہئے۔

ایسے پھلوں کا وافر مقدار میں استعمال ضروری ہے جن میں وٹامن سی، وٹامن ڈی اور وٹامن ای مو جود ہوں اور ایسے پھلو ں اور سبزیوں میں سٹرابری، پپیتا، کینو، ٹماٹر، پھو ل گوبھی، پالک، امرود، انار، انناس، انگور اور کیلا وغیرہ شامل ہیں اور ان میں مختلف وٹا منز، پوٹا شیم، آئرن وغیرہ بھی بھر پور مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو ہمیں موسم سرما کی مختلف بیما ریوں سے محفوظ رکھتے ہیں جبکہ مچھلی کا استعمال بھی سرد موسم کے لئے بہترین ہوتا ہے اور اس کے استعمال سے کھانسی، نزلے اور خشک کھانسی سے افاقہ ہوتا ہے اور خاص طور پر کمزور بچوں اور بزرگوں کے لئے مچھلی کا استعمال ضروری ہے۔

سردیوں کے موسم میں کم از کم ہفتے میں ایک بار مچھلی ضرور کھانی چاہئے اور اس کے ساتھ ساتھ موسم سرما کی سوغات خشک میوہ جات بھی سردیوں کے لئے بے حد فائدہ مند ہیں اور جسم میں سردی کی شدت کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔

واضح رہے ان احتیاطی تدابیر کو اپنا کر سردی کی مختلف بیماریوں سے حتٰی الامکان خود کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔