سری نگر: سری نگر کے علاقے بادام واری حول کا رہنے والا کمسن طالب علم رفاقت علی اسکول سے چھٹی کے بعد حول میں کانگڑیاں بیچ کر اپنے گھر والوں کی کفالت اور ان کے معاشی بوجھپ کو کم کرنے کی جدو جہد کر رہا ہے۔
رفاقت علی نامی اس کمسن لڑکے کے چہرے پر جہاں یتیمی کے آثار نمایاں ہیں وہیں اس کی دل کو چیرنے والی باتوں سے اس کی بے بسی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
کمسن لڑکے کا کانگڑیاں بیچنے اور میڈیا کے ساتھ بات کرنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے اور کمنٹس میں لوگ ان کی مدد کرنے کا تیقن دے رہے ہیں۔
رفاقت علی پانچ برس کا ہی تھا جب اس کا والد ایک مہلک بیماری میں مبتلا ہو کر انتقال کرگئے جس سے گھر کے حالات بد سے بد تر ہوگئے تھے۔ رفاقت کے گھر میں والدہ کے علاوہ دو بہنیں اور ایک بھائی بھی ہے لیکن وہ سب اس قدر چھوٹے ہیں کہ گھر کے بھاری مالی بوجھ کو اپنے نازک کندھوں پر اٹھانے اور کچھ کما کر مالی مدد کرنے کے بھی اہل نہیں ہیں۔
رفاقت کو ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے: ’گھر میں سختی ہے، تھوڑی غریبی ہے، باپ بیمار تھا اس کی دوائی کے لئے پیسے نہیں تھے‘۔ ان کا کہنا تھا: ’میرا بھائی ایک شٹرنگ والے کے ساتھ کام کر رہا تھا لیکن اس کا کام ٹھپ ہوگیا ہے‘۔
رفاقت نے کہا کہ میں اب پچھلے ڈیڑھ ماہ سے کانگڑیاں بیچ کر کچھ کمانے کی کوشش کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ’لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک کانگڑی بھی بک نہیں جاتی ہے گذارش کی اگر ہوسکے تو ہمارے مدد کریں‘۔
رفاقت علی کی بہن کا کہنا ہے کہ ’ہمارے والد مہلک بیماری میں مبتلا تھے، دوائی پر کافی خرچہ آتا تھا، ہم نے ان کو شیر کشمیر میڈیکل انسٹی ٹیوٹ صورہ میں داخل کریا وہاں ان کے علاج پر کافی خرچ آتا تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم وہ خرچ برداشت کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے اگر ہم ان کا بروقت علاج کراتے شاید وہ بچ جاتے۔ ان کا کہنا ہے کہ’میں نے دسویں جماعت کے بعد پڑھائی چھوڑ دی کیونکہ گھریلو حالات ہی ایسے ہیں‘۔