گیانواپی مسجد تنازع: مبینہ شیولنگ کی حفاظت کا حکم، مسلمانوں کے داخلے پر پابندی ختم
قومی خبریں

گیان واپی مقدمے سے متعلق تمام معاملات میں یوگی آدتیہ ناتھ اہم فریق

وارانسی: گیان واپی مقدمے میں نیا موڑ آیا ہے۔ وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ بسن نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ گیان واپی مقدمے کی پاور آف اٹارنی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو سونپنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

جتیندر سنگھ بسن نے گیان واپی سے متعلق تمام معاملات میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو اہم فریق بنانے کا اعلان کیا ہے۔

وشو ویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندر سنگھ بسن نے کہا کہ گیان واپی کیمپس سے متعلق تمام مقدمات، جو وشو ویدک سناتن سنگھ نے دائر کیے ہیں۔ ان تمام مقدمات کا پاور آف اٹارنی اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حوالے کیا جائے گا۔ اس سے متعلق قانونی کارروائیاں 15 نومبر تک مکمل کرلی جائیں گی۔

قبل ازیں گیان واپی کمپلیکس میں مبینہ شیولنگ کو اویمکتیشور کہہ کر پوجا کرنے کا حق مانگنے کے معاملے میں جمعہ کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے بعد سول جج سینئر ڈویژن مہیندر کمار پانڈے نے آئندہ 29 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

بتادیں کہ گیانواپی مسجد میں سروے کے دوران دہلی کے رہنے والے ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا اور وارانسی کھجوری کے رہنے والے اجیت سنگھ نے وضو خانے میں مبینہ شیولنگ کی پوجا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک درخواست دائر کی تھی۔ اس میں ان دونوں نے شیولنگ کی پوجا، راگ بھوگ، مذہبی رسومات منعقد کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ جس پر جمعہ کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں 2 بجے سے سماعت ہوئی۔

واضح رہے کہ گیانواپی کمپلیکس میں مبینہ شیولنگ کو لے کر کے جیتن سنگھ سین کی عرضی پر بھی سماعت ہو رہی ہے، جس میں عدالت نے اس کی پائیداری کو لے کر 8 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

واضح رہے کہ بابری مسجد کے بعد ملک میں گیان واپی مسجد، بھوپال کی جامع مسجد اور کرناٹک کے دو عیدگاہوں پر بھی مندر ہونے کا دعوی کیا جارہا ہے۔