Militant Attacks in Jammu Kashmir
جموں و کشمیر

کشمیر میں عام شہریوں کی ہلاکت

وادی کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں درجنوں کشمیری پنڈت ہلاک ہوئے ہیں تاہم گذشتہ سال اکتوبر سے ٹارگٹ کلنگ کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ اب بھی جاری ہے۔ان ٹارگیٹ کلنگز میں مہاجر مزدور اور کشمیری پنڈت دونوں ہی شامل ہیں۔

5 اکتوبر 2021: کشمیر کے معروف میڈیکل اسٹور کے مالک ماکھن لال بندرو پر مبینہ طور پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوئے اور بعد ازاں ہاسپٹل میں ہی وہ زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئے۔

17 اکتوبر 2021 : جنوبی کشمیر کے اننت ناگ کے وانپوہ علاقے میں نامعلوم بندوق برداروں نے دو غیر مقامی مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس حملے میں دونوں غیر ریاستی مزدور ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس حملے میں ایک مزدور زخمی ہوا تھا۔تینوں مزدور بہار کے رہنے والے تھے۔

4 اپریل 2022: شوپیاں کے چوٹی کام علاقہ کے رہنے والے کشمیری پنڈت بال کرشن پر مشتبہ عسکریت پسندوں نے ان کے گھر کے قریب فائرنگ کی تھی۔

12 مئی 2022: بڈگام کے چاڈورہ علاقہ میں ایک سرکاری کشمیری پنڈت ملازم پر مشتبہ عسکریت پسندوں نے ان کے دفتر میں فائرنگ کرکے ہلاک کیا تھا۔ راہل بھٹ کی ہلاکت کے خلاف بڑے پیمانے پر وادی میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔

25 مئی 2022: مشتبہ عسکریت پسندوں نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ہشرو چاڈورہ میں ایک ٹی وی اداکاری امرین بٹ اور 10 سالہ بھتیجے فرحان پر فائرنگ کی۔ حملے میں اداکارہ ہلاک ہوئی جب کہ دس سالہ بھتیجا زخمی ہوا تھا۔

31 مئی 2022: ضلع کولگام کے گوپال پورہ علاقہ کے ہائی اسکول میں رجنی بالا نامی ایک خاتون ٹیچر مسلح افراد کی فائرنگ میں ہلاک ہوگئی تھی۔

2 جون 2022: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایک بینک منیجر پر فائرنگ کی جس کی وجہ سے وہ ہلاک ہوگیا تھا۔

22 جون 2022: سرینگر کے مضافات نوگام میں ایک مشتبہ عسکریت پسند نے جموں و کشمیر پولیس کے افسر کو گالی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔پرویز احمد ڈار نامی انسپکٹر جموں و کشمیر پولیس کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) ونگ کے ساتھ کام کرتے تھے۔

4 اگست 2022: پلوامہ ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک گرینیڈ سے حملہ کیا اس حملے میں بہار کا ایک مزدور ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے۔ ہلاک شدہ غیر مقامی مزدور کی شناخت محمد ممتاز، ساکن بہار کے طور پر ہوئی تھی جبکہ زخمیوں کی شناخت محمد عارف اور اس کے بیٹے محمد مقبول کے طور پر ہوئی ہے جو رام پور بہار کے رہنے والے ہیں۔

12 آگست 2022: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل میں مسلح افراد نے ایک بہار کے رہنے والے محمد امریز نامی غیر مقامی مزدور پر فائرنگ کی جس میں وہ ہلاک ہوگیا تھا۔

16 آگست 2022: بندوق برداروں نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں باغ میں ایک کشمیری پنڈت پر فائرنگ کی جس میں وہ ہلاک ہوگیا تھا جبکہ اس حملے میں ایک اور کشمیری پنڈت زخمی ہوا تھا۔

15 اکتوبر 2022:شوپیاں ضلع کے چودھری گنڈ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ فائرنگ سے شدید زخمی کشمیری پنڈت ہاسپٹل میں زخموں کی تاب نہ لا کر ہلاک ہوگیا۔ کشمیری پنڈت کی شناخت پورن کرشن بھٹ ولد تارک ناتھ بھٹ کے طور پر ہوئی ہے۔

مقامی کشمیری پنڈتوں نے اس ہلاکت پر بھی احتجاجی مظاہرہ کیا اور نیشنل ہائی وے کو بلاک بھی کردیا تھا۔ اور حکومت سے ان کی حفاظت کا پر زور مطالبہ کیا۔