ریاست مدھیہ پردیش میں حکام نے مندسور کے پڑوسی گاؤں سورجنی میں دو طبقے کے نوجوانوں کے درمیان جھگڑے میں ملوث ہونے کے الزام میں تین مسلم نوجوانوں کے تین مکانات کو مسمار کر دیا ہے۔
مندسور: مدھیہ پردیش کے ضلع مندسور کے سورجنی گاؤں میں گربا پنڈال میں مبینہ طور پر پتھراؤ اطلاع موصول ہوئی۔ جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کیا جن میں سے تین کے گھروں پر بلڈوزر کارروائی کی گئی۔
ایس پی انوراگ سوجانیا نے کہا کہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ سورجنی گاؤں میں دو گروہوں کے درمیان تنازع ہوگیا جس میں گربا پنڈال پر مبینہ طور پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور 19 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، جن میں سات افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
گرفتار شدہ سات میں سے تین افراد کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے بلڈوزر چلا کر ان کے گھروں کو تباہ کر دیا۔ چوبیس گھنٹے کے دوران پولیس کی اس اچانک کارروائی سے پورے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
پولیس نے بتایا کہ تفتیش کے دوران گرفتار شدہ جعفر خان، رئیس خان اور محمد اکلو کے خلاف کئی مجرمانہ ریکارڈ ملے ہیں۔ ان کے خلاف مندسور ضلع کے تین تھانوں میں کئی مقدمات درج ہیں۔ لہٰذا، پولیس نے انہیں بدامنی پھیلانے کی سازش میں سرغنہ سمجھتے ہوئے ان کے یہ خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔
انتظامیہ اور پولیس نے صبح ان کے سورجنی گاؤں میں واقع تینوں مکانات کو خالی کرواکر بلڈوزر چلا دیا۔ اس کاروائی کے دوران سیتاماؤ، سواسرا اور مندسور تحصیلوں کے انتظامی ریونیو اور پولیس افسران موجود تھے۔
مسلم کارکن اور کمیونٹی آرگنائزر آصف مجتبیٰ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ’’مسلمانوں کو نیچا دکھانا، ان پر جھوٹے الزامات لگانا اور ان کے گھر کو دن دہاڑے گرانا کتنا آسان ہو گیا ہے، اگر کسی پر کوئی الزام لگادیا بھی جائے تو عام قانونی راستہ کیوں نہیں لیا جاتا؟ یہ فرقہ وارانہ سلوک مکمل طور پر اسلامو فوبک ہے‘‘۔
واضح رہے کہ چھ ماہ قبل ریاست میں حکام نے مسلمانوں کی 50 سے زیادہ مکانات اور دوکانوں کو بلڈوز کر دیا تھا۔ مسلمانوں پر ہندو تہوار رام نومی کے دوران تشدد کا جھوٹا الزام لگایا گیا تھا۔ اس دوران دونوں گروہوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی تھی۔ اس جھڑپ کے بعد مسلمانوں کے ہی مکانات کو منہدم کردیا گیا تھا۔ مدھیہ پردیش اترپردیش اور دیگر بی جے پی حکمراں ریاستوں میں غیر قانونی تعمیرات کے نام پر مسلمانوں کی املاک کو منہدم کیا جارہا ہے۔