حیدرآباد کے موسی رام باغ’ چمپا پیٹ’ بابا نگر’ سعید آباد’ سنتوش نگر اور دیگر علاقوں میں پولیس نے چھاپہ مارا اور تقریبا 20 نوجوانوں کو حراست میں لیا۔
پولیس کی جانب سے گذشتہ روز گرفتار کیے گئے زاہد کی بیوی نے اسی معاملے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کثیر تعداد میں پولیس نے ہمارے گھر کی تلاشی لی اور گھر کے سبھی افراد کے اہم دستاویزات لے گئی۔
زاہد کی بیوی نے کے سی آر حکومت اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی سے مدد کی اپیل کی ہے۔انہوں نے پولیس اہلکاروں پر بار بار ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
حیدرآباد پولیس نے تین افراد کو شہر کے ملک پیٹ علاقے سے مبینہ دہشت گردانہ حملوں کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے، پولیس نے دعوی کیا ہے کہ ان لوگوں کا پاکستان کی آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ سے تعلق تھا۔ اس کے علاوہ ان کے قبضے سے چار دستی بم، ایک موٹر سائیکل اور نقدی بھی برآمد کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ان لوگوں کی شناخت عبدالزاہد، محمد سمیع الدین اور معاذ حسن فاروق کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ تین افراد کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ چار دستی بم، ایک موٹر سائیکل اور نقدی بھی برآمد کی گئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کی خبر کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شدہ تینوں افراد شہر میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ عبد الزاہد اس سے پہلے حیدرآباد میں دہشت گردی سے متعلق کئی مقدمات میں ملوث تھا، جس میں 2005 میں حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر کے ٹاسک فورس کے دفتر بیگم پیٹ پر خودکش حملہ بھی شامل تھا۔
حیدرآباد پولیس نے مزید کہا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر پولیس نے چھاپہ مار کر تین افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتار شدہ افراد کے پاس سے چار دستی بم برآمد ہوئے ہیں، جنہیں انہوں نے حیدرآباد میں دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ عدالت میں پیش کرنے کے بعد تینوں افراد کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔