ایران صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی صدر منتخب
مسلم دنیا

ایران میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری

ایران میں پولیس حراست میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت پر مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہیں۔ کئی شہروں میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک 76 افراد ہلاک اور 900 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ایرانی میڈیا میں ہلاکتوں کی تعداد 41 بتائی جا رہی ہے۔

اسی دوران ایسے ہی ایک مظاہرے میں حصہ لینے والی 20 سالہ حدیث نجمی نامی خاتون پر ایرانی سکیورٹی فورسز نے چھ گولیاں چلائی جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہلاک ہوگئی۔ یہ خاتون ایران میں ٹک ٹاک اور انسٹاگرام کا مقبول چہرہ تھیں۔ اس سے قبل ہدیٰ نجفی کی ایک مخالف حجاب ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں انہیں احتجاج میں شامل ہونے سے قبل اپنے بال باندھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد حدیث کو ‘پونی ٹیل گرل’ کے نام سے جانا جانے لگا۔

خیال رہے کہ ایران میں پولیس کی حراست میں مہسا امینی دل کا دورہ پڑنے سے 16ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں، 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران کے مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہیکہ حجاب پر پابندی اور خواتین کے خلاف تشدد و امتیاز ختم کیا جائے۔