آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی
تلنگانہ قومی خبریں

تلنگانہ میں مسلم ریزرویشن کے کوٹہ میں اضافہ کیا جائے: اویسی

حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے آج تلنگانہ حکومت سے مسلم ریزرویشن کے کوٹہ میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔

اویسی نے اس ضمن میں ٹویٹ کیا کہ ’تلنگانہ حکومت کو چاہئے کہ وہ پسماندہ مسلم کوٹہ کو بڑھاکر 8 تا 12 فیصد کرے، جیسا کہ سدھیر کمیشن کی جانب سے تجویز پیش کی گئی

تھی‘۔

اویسی نے ٹویٹ میں کہا کہ ‘موجودہ چار فیصد ریزرویشن تلنگانہ میں مسلمانوں کی آبادی اور سماجی و اقتصادی حیثیت کے مقابلہ میں ناکافی ہے‘۔

اسدالدین اویسی نے تلنگانہ حکومت سے مسلم تحفظات میں اضافہ کا پُر زور مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو چار فیصد ریزویشن دیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ سدھیر کمیشن 2015 میں ریٹائرڈ آئی اے ایس آفیسر جی سدھیر کی قیادت میں تلنگانہ میں مسلمانوں کی سماجی، اقتصادی اور تعلیمی صورت حال پر تحقیق کے لئے قائم کی گئی تھی جس نے تلنگانہ حکومت کو 2016 میں ایک مکمل رپورٹ پیش کی۔

اس رپورٹ میں کمیشن نے ریاستی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے لیے ایس سی/ایس ٹی سب پلان کی طرز پر ایک ذیلی منصوبہ تیار کرے۔
تلنگانہ میں مسلمانوں کے سماجی و اقتصادی اور تعلیمی حالات پر تحقیقاتی کمیشن نے سماجی اور تعلیمی شعبوں میں کمیونٹی کو 12 فیصد یا کم از کم 9 فیصد ریزرویشن دینے کی سفارش کی ہے۔

جی سدھیر کی قیادت میں چار رکنی کمیشن نے یہ بھی سفارش کی کہ حکومت کو مسلمانوں کے لیے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے خطوط پر ایک ذیلی منصوبہ تیار کرنا چاہیے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ریاست میں 85 فیصد مسلمان پسماندہ ہیں، کمیشن نے اپنی 860 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں فوری عمل آوری کے لیے 12 اہم سفارشات پیش کیں۔