The release of the culprits of Balqis Bano gang rape is condemnable
قومی خبریں

ملک بھر میں پی ایف آئی کے دفاتر پرچھاپے قابل مذمت

ملک بھر میں گذشتہ روز پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دفاتر اور قائدین کے گھروں پر مرکزی ایجنسیوں نے چھاپے مارے اور سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) نے پی ایف آئی کی قیادت اور دفاتر پر این آئی اے اور ای ڈی کے چھاپوں اور کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے۔

میڈیا کوجاری بیان میں جے جماعت اسلامی ہند کے امیر انجینئر سعادت اللہ حسینی نے کہا: "جماعت اسلامی ہند پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے دفاتر اور ان کے رہنماؤں پر این آئی اے اور ای ڈی کی طرف سے کئے گئے چھاپوں پر انتہائی فکر مند ہے۔ این آئی اے جیسی ایجنسیاں تحقیقات کر سکتی ہیں۔ جن لوگوں کے خلاف ان کے پاس واضح ثبوت موجود ہیں، لیکن اس طرح کے اقدامات غیر جانبدارانہ اور سیاسی محرکات سے پاک ہونی چاہئیں۔

انہوں نے سوال کیاکہ کیا این آئی اے اور ای ڈی چھاپوں میں معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی پیروی کر رہے ہیں؟ جس طرح سے NIA اور ED نے PFI کو نشانہ بناتے ہوئے ملک بھر میں بیک وقت چھاپے مارے ہیں، اس سے ہمارے معاشرے کے لیے جواب دینے کے لیے بہت سے سوالات اٹھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی مشکوک نظر آتی ہے، خاص طور پر مرکزی حکومت کی ایجنسیوں کی طرف سے گزشتہ چند سالوں میں مختلف ریاستی ایجنسیوں جیسے این آئی اے، ای ڈی، سی بی آئی اور پولیس کے ذریعے اپوزیشن گروپوں اور لیڈروں کے خلاف کئی کارروائیاں ہمارے سامنے ہیں، اس سے ہماری جمہوری اخلاقیات کو ٹھیس پہنچتی ہے اور اقتدار میں رہنے والوں پر تنقید اور تعریف کرنے کے شہریوں کے حقوق کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا یہ کارروائی اس لیے بھی قابل اعتراض پیدا ہوجاتی ہے کیونکہ کھلے عام نفرت پھیلانے اور تشدد میں ملوث متعدد گروہوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ لہٰذا، یہ چھاپے معاشرے کے لیے غیر آرام دہ سوالات کو جنم دیتے ہیں۔

انہوں نے پوچھا کیا چھاپوں کا مقصد کسی مخصوص طبقےکو خوش کرنا ہے؟ اگر ایسا ہے تو کیا یہ ایک طرح کی خوشامد اور ووٹ بینک کی سیاست نہیں؟

سعادت اللہ حسینی نے کہا کہجماعت اسلامی ہند ایسے تمام چھاپوں اور کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے جن میں لوگوں کو غیر منصفانہ طریقے سے ہراساں کیا جاتا ہے، خواہ ان کا تعلق اپوزیشن، اقلیتوں یا سماج کے کسی بھی سماجی طبقے سے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ریاستی ادارے بغیر ثبوت اور جواز کے ان کے خلاف جانبدارانہ کارروائی کر رہے ہیں تو یہ ایک متحرک اور انصاف پسند معاشرے کے لیے صحت مند نہیں ہے۔ جماعت اسلامی ہند کبھی بھی نفرت اور تشدد کی حمایت نہیں کرتی اور اس کی واضح مذمت کرتی ہے۔