قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور ریاستی پولیس فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم نے متعدد ریاستوں میں چھاپوں کے دوران 100 سے زیادہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے رہنماوں کو گرفتار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق "10 ریاستوں میں ایک بڑی کارروائی کے دروان این آئی اے، ای ڈی اور ریاستی پولیس نے پی ایف آئی کے 100 سے زائد رہنماوں کو گرفتار کیا ہے۔”ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے مہاراشٹر، کرناٹک، تلنگانہ، کیرالہ، آندھرا پردیش، اتر پردیش، راجستھان، آسام اور کئی دیگر ریاستوں میں مارے گئے ۔این آئی اے نے رواں ماہ کے شروع میں بھی پی ایف آئی کیس میں تلنگانہ، آندھرا پردیش میں 40 مقامات پر چھاپے مارے اور چار افراد کو حراست میں لیا تھا۔
کرناٹک کے دو شہروں گلبرگہ اور منگلورو میں صبح کی اولین ساعتوں میں دونوں ایجنسیوں کی جانب سے چھاپے مارے گئے، منگلورو میں پی ایف آئی کے کارکنوں نے ایجنسیوں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے گو بیک کے نعرے لگائے۔ مہاراشٹر کے اکثریتی شہر مالیگاوں اور اورنگ آباد میں پی ایف آئی کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے۔
ایجنسی نے تلنگانہ میں 38 مقامات (نظام آباد میں 23، حیدرآباد میں چار، جگتیال میں سات، نرمل میں دو، عادل آباد اور کریم نگر اضلاع میں ایک ایک) اور آندھرا پردیش کے دو مقامات (کرنول اور نیلور میں ایک ایک جگہ) پر تلاشی لی۔
علاوہ ازیں این آئی اے اور ای ڈی نے ٹرر فنڈنگ اور کیمپ چلانے کے معاملہ میں ملک بھر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کیرالہ کے ملاپورم ضلع کے منجیری میں پی ایف آئی صدر او ایم اے سلام کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔ اس دوران پی ایف آئی کارکنوں نے احتجاج کیا۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر الزامات
پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر حکومت اور پولیس کی جانب سے مبینہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے، خطرناک ہتھیار بم اور تلوار رکھنے، مسلم نوجوانوں کو ہتھیاروں کی ٹریننگ دینے، اغوا، قتل، دھمکی، نفرت انگیز مہم، دنگا فساد، لو جہاد اور دیگر مذہبی انتہاپسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کیا جاتا ہے۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا ان تمام الزامات کی تردید کرتی ہے۔ انیس احمد کہتے ہیں کہ بھارت میں کوئی بھی واقعہ ہو پی ایف آئی پر الزام عائد کر دیا جاتا ہے۔ لیکن تحقیقات میں اب تک ایک بھی الزام درست ثابت نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ آج تک کسی بھی معاملے میں پی ایف آئی کا ہاتھ ثابت نہیں ہوا ہے۔ صرف ایک معاملے میں پی ایف آئی کے ایک کارکن کو عدالت سے سزا سنائی گئی ہے اور ہم نے اس کو چیلنج کر رکھا ہے۔ پی ایف آئی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف ہے۔
ان کے مطابق پی ایف آئی نے ملک کی دستور مخالف طاقتوں کے خلاف ایک سخت موؐقف اختیار کیا ہے۔ ہم آر ایس ایس کے خلاف ہیں کیونکہ وہ آئیڈیا آف انڈیا کے خلاف ہے۔ وہ ہندوتوا کے نظریے کو ملک میں نافذ کرنا اور دستور کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ پی ایف آئی اس کے خلاف ہے اور اسی لیے اس پر مختلف قسم کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔