first English translation of the Holy Quran
حالات حاضرہ

قرآن مجید کا سب سے پہلا انگریزی ترجمہ

دنیا بھر میں قرآن مجید کے مختلف زبانوں میں تراجم ہوئے ہیں تاہم انگریزی زبان میں سب سے پہلے ترجمہ کا سہرا ریاست دکن کے فرمانروا میر عثمان علی خان کی سربراہی میں قرآن مجید کے شہرہ آفاق مترجم اور تحقیقی کتابوں کے مصنف اور مشہور صحافی مارما ڈیوک پکتھال کو جاتا ہے۔

قرآن پاک کا انگریزی میں ترجمہ پکتھال کا عظیم کارنامہ ہے۔ حیدرآباد کی ملازمت کے دوران ترجمے کے کام کو مکمل فرصت اور یکسوئی کے ساتھ انجام دینے کے لئے انہیں پوری تنخواہ کے ساتھ دو سال کی رخصت منظور کی گئی تھی۔ پکتھال ترجمہ مکمل ہونے پر مصر گئے اور وہاں انہوں نے جامعہ ازہر کے اساتذہ اور دیگر علماء سے اپنے ترجمے پر مشورہ لیا اور قرآن مجید کے مشکل مقامات پر بحث و مباحثہ کیا جس کی روشنی میں انہوں نے اپنے ترجمے پر کہیں کہیں نظر ثانی بھی کی۔

ڈاکٹر پکتھال کا ترجمہ 1930ء میں The Meanning of tha Glorious Koran کے نام سے بیک وقت لندن اور نیویارک سے شائع ہوا ۔ گورنمنٹ سنٹرل پریس حیدرآباد سے بھی دو جلدوں میں اس کی اشاعت عمل میں آئی۔ اس ترجمے کے اب تک بے شمار ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں اور ہو رہے ہیں۔

ڈاکٹر حسیب جعفری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مارما ڈیوک پکتھال کے قرآن مجید کے انگریزی ترجمہ پر کہا کہ محمد مارما ڈیوک پکتھال کا انگریزی ترجمہ لازوال ہے ۔ اس سے ہمیشہ استفادہ کیا جائے گا۔

پکتھال علمی دنیا میں مشاہیر میں شمار کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے انگلستان اور یورپ کے دیگر ممالک میں تعلیم حاصل کی ہے۔ انگریزی، جرمن، فرانسیسی اطالوی اور ہسپانوی زبانوں سے واقف ہونے کے علاوہ وہ عربی میں بھی بہت اچھی استعداد رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اسلامی ممالک میں عربوں، ترکوں اور مصریوں کی صحبت میں گزارا تھا۔

حسیب جعفری نے مزید کہا کہ ریاست حیدرآباد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ قرآن حکیم کے اس مترجم کو اس نے سر آنکھوں پر بٹھایا اور عظیم ترین مترجم کے لئے ممکنہ سہولتیں فراہم کیں، یہی نہیں بلکہ اس ترجمے کی تکمیل کے بعد بھی اس مترجم قرآن کے ساتھ شایان شان سلوک روا رکھا گیا۔

حسیب جعفری نے کہا کہ اگر انگریزی ڈکشنری کے بارے میں کسی سے پوچھا جائے تو آکسفورڈ کا نام لیا جاتا ہے اسی طرح اگر قرآن مجید کے انگریزی ترجمے کے بارے میں پوچھا جائے تو سب سے پہلے پکتھال کے ترجمہ کا ذکر کیا جاتا ہے۔

پکتھال کا یہ عظیم کارنامہ قرآن مجید کے انگریزی ترجمہ کی پہلی جلد آج بھی شہر حیدرآباد میں میوزیم کی زینت بنا ہوا اور ہزاروں لاکھوں افراد قرآن مجید کے ترجمہ کو دیکھ کر انہیں یاد کرتے ہیں۔