بھائی بہن کا رشتہ دنیا کے خوبصورت ترین رشتوں میں سے ایک ہے۔ ایسی ہی ایک بہن بھائی کی تصویر انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک 9 سالہ سعودی لڑکا اپنی بہنوں کا بیگ اپنی پیٹھ پر اٹھائے ہوئے نظر آ رہا ہے۔
جنوبی عسیر کے علاقے خمیس مشیط میں مشعل الشہرانی کو اپنی دو بہنوں سارہ اور نورا کے بیگ اپنے ساتھ لے جاتے ہوئے دیکھا گیا جب وہ اسکول سے واپس آرہی تھیں۔
ان کے والد یہ منظر دیکھ کر سحر زدہ اور خوش ہو گئے، انہوں نے ایک تصویر کھینچ کر اپنے خاندان کے واٹس ایپ گروپ پر شیئر کی، جس کے بعد یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، بہت سے لوگ اس کی ستائش کررہے ہیں۔
اس تصویر نے سعودی شہریوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے، اور مشعل الشہرانی کو ‘مردانہ شان’ کا بچہ قرار دے رہے ہیں۔
مشعل نے عربی روزنامہ العربیہ کو بتایا کہ "میں ہمیشہ اپنے خاندان بالخصوص اپنی دو بہنوں سارہ اور نورا کی اسکول سے واپسی پر مدد کرنا پسند کرتا ہوں۔
مشعل نے کہا کہ "بیگ بھاری نہیں تھے، لیکن شدید گرمی کی وجہ سے میں ان کی مدد کرنا چاہتا تھا، اور مجھے یہ تصویر کے وائرل ہونے کے بعد ہی معلوم ہوا کہ میرے والد نے یہ تصویر لی تھی۔
مشعل خمیس مشیط گورنری کے ابن النفیس اسکول میں چوتھی جماعت میں زیر تعلیم ہے اور اس کی دو بہنیں نورا اور سارہ اسی گورنریٹ کے 52 ویں اسکول برائے لڑکیوں کے پرائمری اسکول کی پہلی جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔
خمیس مشیط کے گورنر اور عسیر میں تعلیم کے ڈائریکٹر نے تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے بچے کے اس عمل کی ستائش کی۔ ان کا خیال تھا کہ یہ اچھی تعلیم اور تربیت ہی کا نتیجہ ہے کہ اس چھوٹی عمر کے باوجود ‘بڑے بھائی’ کا کردار ادا کررہا ہے۔
خمیس مشیط کے میئر خالد بن عبدالعزیز بن مشیط نے مشعل کے سکول کا دورہ کیا اور انہیں اعزاز سے نوازا۔ اس دوران دمک فٹ بال کلب نے مشعل اور دونوں بہنوں کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا۔ دمک فٹبال کلب نے کہا ہے کہ مشعل کو کلب کے تمام میچز مفت دیکھنے کے لیے ممبر شپ دی گئی ہے۔
خمیس مشیط کے ایک بڑے اسپتال نے مشعل اور ان کے اہل خانہ کو مفت طبی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مشعل کو ابھا اسپورٹس کلب کی جانب سے خصوصی ممبر شپ دی گئی ہے جبکہ سوشل میڈیا صارفین اب بھی مشعل کے لیے تحائف بھیج رہے ہیں۔