Mirwaiz Umar Farooq is not under house arrest: says JK LG
جموں و کشمیر

‘میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق نظر بند نہیں’

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کو ہماری جانب سے نہ تو بند کیا گیا ہے اور نہ ہی نظر بند رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے گھر کے آس پاس موجود سکیورٹی اہلکار صرف ان کی حفاظت کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔

منوج سنہا نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے چیئرمن میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کے بند یا نظر بند ہونے سے صاف طور پر انکار کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کے گھر کے آس پاس موجود سکیورٹی اہلکار صرف ان کی حفاظت کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل میر واعظ پر پی ایس اے کے تحت نظر بند نہیں کیا گیا۔ میر واعظ نہ تو گرفتار ہیں اور نہ ہی زیر حراست ہیں۔ انہیں فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں۔

وہیں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ایل جی کے اس بیان پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میرے ساتھیوں کو 4 اگست 2019 کو مہینوں تک اپنی حفاظت کے لیے گھروں میں بند کر دیا گیا۔ انہوں نے طنزیہ طور پر کہا کہ اسی طرح ہم اپنے گیٹ کے باہر سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں دیکھتے تھے کیوں کہ’ان پٹ سے پتہ چل رہا تھا کہ گپکار روڈ پر حملہ ہونے والا ہے۔

منوج سنہا کے اسی بیان پر آل پارٹی حریت کانفرنس نے شدید حیرت کا اظہار کیا۔ اور کہا کہ پچھلے تین سال سے میر واعظ کی رہائش گاہ کے باہر سکیورٹی فورسز تعینات ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 5 اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کی دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے سے قبل ہی میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو خانہ نظر بند کر دیا گیا تھا۔ میر واعظ اگست 2019 سے لگاتار خانہ نظر بند ہیں۔

واضح رہے کہ پچھلے ماہ ہی وادی کشمیر میں سیاسی اور غیر سیاسی تنظیموں کی جانب سے میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کےلئے اپیل کی گئی تھی اور ان کی نظر بندی ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ کیونکہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق سری نگر ڈاون ٹاون کی جامع مسجد میں ہر جمعہ خطاب کیا کرتے تھے اور مقامی عوام ان کے خطاب سے محروم ہیں۔