Important role of Hyd Deccan Muslims
تلنگانہ

تحریک آزادی میں حیدرآباد دکن کے مسلمانوں کا اہم رول

حیدرآباد: تعمیر ملت کی جانب سے ملک کی 75 ویں آزادی کی سالگرہ کے موقع پر ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں شہر کی معروف شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر پروفیسر عامر اللہ خان اکنامسٹ نے کہا کہ آزادی میں مسلمانوں کے رول پر ہمیں کسی کی وفاداری کی سند نہیں چاہئے جنگ آزادی میں مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

عامر اللہ خان نے مزید کہا کہ جنگ آزادی میں دکن کے مسلمانوں کا بھی اہم کردار رہا ہے، انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر مسلمانوں نے جنگ آزادی میں حصہ لیا تاہم دکن کے مسلمانوں نے مابعد جنگ آزادی اس میں اچھا خاصا رول ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان تقاریب کو اس لئے منعقد کیا جاتا ہےکہ ہمارے اسلاف اور بزرگوں نے جو قربانیاں دیں اور محنت و جدوجہد کی اس کا جشن منایا جائے اور نوجوان نسل کو اس سے واقف کروایا جائے۔

کیپٹن پانڈو رنگا ریڈی نے پروگرام کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ آزادی میں دکن کے مسلمانوں کے رول کو فراموش نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ جنگ آزادی میں دکن کے فریڈم فائٹرز کا نام نہیں لیا جاتا یہ انتہائی قابل افسوس بات ہے۔

رنگا ریڈی نے کہا کہ دکن سے آزادی کی تحریک مولوی علاء الدین نے سب سے پہلے شروع کی تھی اور ان کے بعد تاریخی شہر اورنگ آباد کے تربت خان نے جنگ آزادی کی تحریک شروع کی۔ مولوی علاء الدین کو انگریزوں کے ہاتھوں گرفتار کرکے کالا پانی بھیجا گیا تھا۔

انہوں نے مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دکن کے مسلمانوں کے رول کو فراموش کردیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی کی جدوجہد کی جو عمارت کھڑی ہوئی اس کی بنیادوں میں ہمارے اسلاف کا خون شامل ہے۔ جب یہ عمارت تعمیر ہونا شروع ہوئی تو اسے گاندھی جی‘ مولانا ابوالکلام آزاد‘ پنڈت جواہرلال نہرو وغیرہ نے اسے مکمل کی۔