اترپردیش پولیس کے انسداد دہشت گردی دستے ( اے ٹی ایس ) نے 15 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر مبینہ طور سے شدت پسندانہ حملہ کرنے کے مقصد سے بلاسٹ کرنے کا منصوبہ بنانے کے دعوی کے ساتھ ایک شخص کو اعظم گڑھ سے گرفتار کیا ہے۔
یوپی اے ٹی ایس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ گرفتار شدہ شخص اعظم گڑھ باشندہ صباح الدین اعظمی ولد ظفر اعظمی مبینہ طور پر آئی ایس آئی ایس سے وابستہ ہے۔
اے ٹی ایس نے دعوی کیا کہ اعظمی آئی ایس آئی ایس کے ریکروٹر سے براہ راست رابطے میں تھا۔ اے ٹی ایس نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر حساسیت کو دیکھتے ہوئے برتی جارہی اضافی مستعدی کے تحت کی گئی کاروائی کے دوران اعظمی کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اے ٹی ایس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ضلع اعظم گڑھ کے امیلو مبارک پور علاقے میں ایک شخص اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر آئی ایس آئی ایس کے نظریہ کو سوشل میڈیا سمیت دیگر ذرائع سے پھیلا رہا ہے۔
اے ٹی ایس دفتر میں پوچھ گچھ کے دوران اس کے موبائل فون کی تلاشی لینے پر آئی ایس آئی ایس کے ٹیلی گرام چینل سے اس کے جڑے ہونے کی بات اجاگر ہوئی۔ آئی ایس آئی ایس اس چینل کا استعمال نوجوانوں کو جہاد سے جوڑنے کے مقصد سے ان کا ‘برین واش’کرنے میں کرتا ہے۔
اے ٹی ایس کا دعوی ہے کہ اعظمی نے آئی ایس آئی ایس کے شام میں سرگرم شدت پسند ابوبکر الشامی کے رابطے میں آنے کے بعد مجاہدین پر ہورہی کارروائی کا بدلہ لینے کے لیے آئی ایس آئی ایس کی طرز پر بھارت میں بھی ایک تنظیم بنانے اور جدید دھماکہ خیز آلہ بنانے کی جانکاری جمع کررہا تھا۔
اے ٹی ایس نے اس کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفصیلی جانچ کا آغاز کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مسلم نوجوانوں کو شدت پسندی یا آئی ایس آئی ایس سے وابستہ ہونے کے الزام میں گرفتار کیا جاتا ہے اور سالوں بعد ان کو عدالت سے ثبوت نہ ہونے پر رہا کردیا جاتا ہے۔ اس طرح کے کئی معاملات پیش آچکے ہیں۔