مسجد خواجہ محمود کی شہادت کے خلاف احتجاج
تلنگانہ

مسجد خواجہ محمود کی شہادت کے خلاف احتجاج

حیدر آباد: شمس آباد کے گرین ایونیو کالونی میں واقع مسجد خواجہ محمود کی مسماری کے خلاف احتجاج مسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا۔

شمش آباد میں مقامی لوگوں کی جانب سے انہدام کے خلاف پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں تقریباً 1000 مقامی افراد نے شرکت کی۔ مقامی میونسپل اور ریونیو حکام کی جانب سے منگل کی صبح 3 بجے مسجد کو منہدم کیے جانے کے بعد گزشتہ دو دنوں سے شمش آباد میں فسادات پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ رنگا ریڈی ضلع کلکٹریٹ کے ایک سینئر افسر نے پولیس کی بھاری موجودگی کے درمیان مسجد کے انہدام کی نگرانی کی۔ سائبرآباد پولیس نے شمش آباد میں مسجد خواجہ محمود کے اطراف دفعہ 144 (سی آر پی سی) نافذ کر دی۔

مجلس بچاؤ تحریک کے رہنما امجد اللہ خان انہدام کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد موقع پر پہنچ گئے تھے یہ منگل کی صبح کی گئی تھی، ایک مقامی باشندے کی جانب سے مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے کے بعد عدالت میں مسجد کی قانونی حیثیت کو لیکر مقدمہ چل رہا تھا۔

حیدرآباد میں مجلس کے کاروان ایم ایل اے مجلس کے کارپوریٹرس کے ساتھ شام کو رنگا ریڈی ضلع کلکٹریٹ کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئے۔ احتجاجی مظاہرے کے بعد لکڑی کا پل کے اطراف پولیس کی نفری بڑھا دی گئی۔