درگاہ حضرت جان اللہ شاہ قادریؒ سے متصل قبرستان
تلنگانہ

درگاہ سے متصل قبرستان میں قبروں کی بے حرمتی

حیدرآباد۔ درگاہ حضرت جان اللہ شاہ قادریؒ سے متصل قبرستان میں قبروں کی بے حرمتی اور انہدامی کاروائی کی گئی جس کے بارے میں معلوم ہوتے ہی صدرنشین وقف بورڈ جناب محمد مسیح اللہ خان نے درگاہ کا دورہ کیا اور تفصیلات حاصل کرنے کے بعد قبروں کی بے حرمتی اور انہدام کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت دی۔

صدرنشین وقف بورڈ نے قبروں کو منہدم کئے جانے کی اطلاع کے ساتھ ہی درگاہ حضرت جان اللہ شاہ قادریؒ کا دورہ کیا اور قبروں پر بلڈوزر چلانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2021 میں درگاہ و قبرستان حضرت جان اللہ شاہ قادریؒ سے متصل 1000مربع گز کھلی اراضی پر ترقیاتی کاموں کے لئے وقف بورڈ کی جانب سے منظوری دی گئی تھی لیکن منظوری حاصل کرنے کے بعد کھلی اراضی پر کام کرنے کے بجائے متعلقہ شخص نے قبروں کو منہدم کرتے ہوئے قبرستان کو بھی اس میں شامل کرنے کی کوشش کی ہے جو کہ ناقابل معافی جرم ہے۔

صدر نشین وقف بورڈ جناب محمد مسیح اللہ خان نے بتایا کہ شہر کے بیچوں بیچ واقع اس انتہائی قیمتی اوقافی اراضی کو گذشتہ وقف بورڈ میں ترقیاتی کاموں کے لئے حوالہ کئے جانے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے 1000 مربع گز اراضی پر ترقیاتی کاموں کی اجازت دیئے جانے کے بعد مجلس بلدیہ حیدرآباد نے تعمیری اجازت نامہ دینے سے انکار کردیا ہے اور قبرستان سے متصل کھلی اراضی کو موسیٰ ندی کا بفر زون کا حصہ قرار دیا ہے جو کہ موقوفہ ہے لیکن اس کے باوجود اس پر کسی قسم کے تعمیراتی کام انجام نہیں دیئے جاسکتے۔

جناب محمد مسیح اللہ خان کے درگاہ حضرت جان اللہ شاہ قادری ؒ کے دورہ کے دوران تحفظ اوقاف کے جہدکاروں کے علاوہ جن شہریوں کے آباء و اجداد کے قبور اس قبرستان میں موجود تھے ان لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور صدر نشین کی آمد پر ان کے خلاف نعرہ بازی کی گئی لیکن صدرنشین نے تمام احتجاجی افراد سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کا تیقن دیا کہ وہ اس موقوفہ اراضی کے تحفظ کے معاملہ میں کوئی مفاہمت نہیں کریں گے اور تلنگانہ وقف بورڈ کے عہدیدار بھی اگر اس واقعہ میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف کاروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

انہو ں نے بتایا کہ اس موقوفہ اراضی کے مکمل تحفظ اور سروے کے اقدامات کے علاوہ قبرستان پر بلڈوزر چلانے والوں کے خلاف کاروائی کی ہدایت دے دی گئی اور ان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں گے۔

تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے عہدیداروں نے صدرنشین کے دورہ کے فوری بعد سروے اور اب تک کی گئی انہدامی کاروائی کے علاوہ 2021 میں دیئے گئے تعمیری اجازت نامہ کی تمام تفصیلات اکٹھا کرتے ہوئے صدرنشین کو رپورٹ پیش کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق قبرستان میں جن لوگوں کو دفن کیا گیا ہے ان کے ورثاء اور قبرستان کو مسمار کرنے کی کوشش کرنے والوں کے درمیان ہاتھاپائی بھی ہوئی اور ورثاء نے قبروں کی بے حرمتی کئے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔