محکمہ سیاحت کشمیر نے جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگوئجز کے تعاون سے منگل کو وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے مانسبل میں ایک روزہ میلے کا انعقاد کیا۔اس موقع پر مہمان خصوصی کے فرائض جموں کشمیر کے چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے انجام دے کر فیسٹیول میں شامل سبھی اسٹالوں کا معائنہ کیا۔
فیسٹیول کا افتتاح کمشنر سیکرٹری سیاحت سرمد حفیظ نے کیا۔اس دوران وادی کشمیر کا مشہور و معروف سیاحتی مقام رنگا رنگ پروگرام سے گونج اٹھا، جس میں ثقافتی پروگرام، آرٹ اور کرافٹ کی نمائش، لائیو پینٹنگ وغیرہ قابل ذکر ہے۔ معروف گلوکاروں کی روایتی موسیقی کی پرفارمنس، ایڈونچر اسپورٹس کی سرگرمیوں اور دیگر سرگرمیوں نے ایک روزہ فیسٹیول میں مقامی لوگوں اور سیاحوں کی اچھی شرکت کو راغب کیا۔
اس موقع پر سرمد حفیظ کی جانب سے کئی آبی کھیلوں کی سرگرمیاں جیسے کشتی کی سواری، شکا ر سواری کا بھی آغاز کیا گیا۔ اس موقع پر سرمد حفیظ نے کہا کہ یہاں آنے والے سیاحوں کو اس جھیل کی دلکش یادیں ساتھ رکھنے کی ضرورت ہیں۔
سیاحت کے شعبے میں بدلے ہوئے منظر نامے کا ذکر کرتے ہوئے سیکرٹری سیاحت نے محکمہ سیاحت کے افسران پر زور دیا کہ وہ مقامی نوجوانوں اور مقامی طور پر تجارت سے وابستہ افراد کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کریں تاکہ اس جگہ پر آنے والے سیاحوں کی بہتر خدمت، مناسب رہنمائی اور پیشہ ورانہ سلوک کیا جا سکے۔ جب وہ اس جگہ پر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مناسبل جھیل کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور سیاحوں کی توجہ مبذول کروانے کی اشد ضرورت ہے۔سرمد حفیظ نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے قلیل اور طویل مدتی اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بدل جائے گی۔ بعد میں، مقامی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ حال ہی میں مطلع شدہ ہوم اسٹے پالیسی سے فائدہ اٹھائیں اور آمدنی پیدا کرنے کے پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے خود کو رجسٹر کریں۔
انہوں نے کہا کہ نچلی سطح تک فوائد پہنچانا اور سیاحت کے شعبے کے ذریعے مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے مختلف کھیلوں کی سرگرمیاں جیسے واٹر سکینگ، کشتی اور شکارا ریس، ٹریکنگ ایکٹیویٹیز اور سلیپ لگا کر متعدد شعبہ جات جیسے امید این آر ایل ایم، ہینڈی کرافٹ وغیرہ کے سٹال لگا کر مناسبل فیسٹیول کا انعقاد کیا اس کے علاوہ مختلف سکولوں کے طلباء بھی اس کا حصہ تھے۔