ریاست کرناٹک کی موجودہ صورتحال
قومی خبریں

مرکزی و ریاستی بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنے کا اعلان

‘بی جے پی حکومت قومی سطح کے ساتھ ساتھ ریاستی سطح پر بھی ہر محاذ پر مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ بی جے پی حکومت پوری طرح سے بد عنوانی کے دلدل میں پھنسی ہوئی ہے’۔

گلبرگہ۔(پریس ریلیز)۔سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) کے ریاستی جنرل سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ نے گلبرگہ میں پتریکا بھون میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ کرناٹک حکومت اور مرکزی حکومت کی ناکام پالسیوں کو منظر عام پر لانے کیلئے ایس ڈی پی آئی 29 جولائی بروز جمعہ شام سات بجے نیشنل کالج گراؤنڈ، گلبرگہ میں عوامی اقتدار کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔

انہوں نے ریاست کرناٹک کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت قومی سطح کے ساتھ ساتھ ریاستی سطح پر بھی ہر محاذ پر مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ بی جے پی حکومت پوری طرح سے بد عنوانی کے دلدل میں پھنسی ہوئی ہے۔سرکاری ٹھیکے لینے والے گتہ داروں نے ہی موجودہ حکومت کو چالیس فیصد کمیشن والی حکومت قرار دیا ہے۔

بی جے پی نے2019 میں جوڑ توڑ کرکے بد عنوانی کو بڑھاوا دے کر ہی اقتدار حاصل کیا تھا اس لئے ایسی حکومت سے ایماندارانہ نظم و نسق کی امید رکھنا بے معنی ہے۔ ملازمتوں کی بھرتیوں میں بھی حکومت صلاحیت و قابلیت نہیں بلکہ رشوت کو ترجیح دے رہی ہے۔بومئی حکومت انگریزوں کی پالیسی پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہو تے ہوئے فرقہ وارانہ طور پر حساس مسئلوں کو ہوا دے رہی ہے۔

مسلم لڑکیوں کا حجاب تنازعہ،مسلم تاجروں کا بائیکاٹ، گؤ کشی بل، تبدیلی مذہب آر ڈنینس، اذاں پر پابندی، عیسائیوں پر حملے چند ایک ایسے ایشوز ہیں، جنھیں بی جے پی حکومت دانستہ طور پر ہوا دے رہی ہے۔ موجودہ حکومت میں جہاں نفرت کی سیاست کو بڑھاوا ملا ہے وہیں مہنگائی بھی سر چڑ کر بول رہی ہے۔ پٹرول، ڈیزل، پکوان گیس اورور دیگر روزمرہ کی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ جس سے سطح غربت میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ کئی ایک بچے غذا کی کمی کا شکار ہو رہے ہیں۔

ملک اتنے سنگین دور سے گزر رہا ہے اور ملک کی خود ساختہ سیکولر جماعتیں، اپوزیشن کا تعمیرانہ رول ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کو حکومت کا جس طرح سے محاسبہ کرنا چاہئے تھا اس میں وہ بے بس و ناکام نظر آتی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا رویہ ایسا ہے جیسا کہ کچھ ہوا ہی نہیں یا پھر انھیں ان تمام عوامی مسائل سے کچھ لینا دینا ہی نہیں ہے۔ اس طرح سے اپوزیشن جماعتیں بالواسطہ طور پر بی جے پی حکومت کی غیر قانونی حمایت کر رہی ہیں۔

کرناٹک کے عوام بھوک اور خوف سے پاک معاشرے کی جمہوری طرز حکمرانی کے خواہشمند ہیں۔اس پس منظر میں نفرت اوانتشار کی سیاست کو شکست دینے کیلئے اور سماجی انصاف کے قیام کیلئے عوام کا رجحان اس بار ایس ڈی پی آئی کی جانب واضح طور پر نظر آرہا ہے۔

عوامی حمایت کو مزید تقویت دینے کیلئے ایس ڈی پی آئی نے ریاست کے مختلف مقامات جیسے منگلور، داونگیرے، میسور، بنگلور میں منعقد کرچکی ہے اور اس کی ایک کڑی کے طور پر 29 جولائی بروز جمعہ شام 7 بجے گلبرگہ شہر کے نیشنل کالج گراؤنڈ میں ایک تاریخی عظیم الشان ”عوامی اقتدار کانفرنس” کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

اس کانفرنس میں ریاستی صدر عبدالمجید، عبدالحنان، ریاستی جنرل سکریٹریز بی آر بھاسکر پرساد، افسر کوڈلی پیٹ شرکت کریں گے۔ریاستی اور ضلعی سطح کے پارٹی لیڈٖرس، ترقی پسند کارکن مہمان خصوصی ہوں گے۔ پریس کانفرنس میں پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ کے ساتھ ایس ڈی ٹی یو کے ریاستی صدر عبدالرحیم پٹیل، خالد حسین۔ محمد فہیم ڈی ڈبلیو سی ممبران اور دیگر موجود تھے۔