میسور۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کی جانب سے میسور، راجیو نگر، البدر میدان میں ایک عظیم الشان "عوامی اقتدار کانفرنس "کا انعقاد کیا گیا۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے کانفرنس کی صدارت میں ہوئے اس کانفرنس کا افتتاح ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے کی۔
افتتاحی تقریر میں فیضی نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی صرف اقلیتوں کی حامی پارٹی نہیں ہے، پارٹی اس ملک کی اکثریت کیلئے کام کررہی ہے کیونکہ دلت، مسلمان، عیسائی او ر پسماندہ طبقات اس ملک کے اصل باشندے ہیں اور اس ملک کی اکثریت ہیں جبکہ سنگھ پریوار یہاں کا اقلیتی گروہ ہے مودی حکومت میں ملک کی مظلوم برادریوں جیسے دلتوں، مسلمانوں، عیسائیوں کے حق میں آواز اٹھانا اور کسانوں کیلئے آواز اٹھانا جرم بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک میں مسلمانوں، دلتوں، عیسائیوں اور سکھوں پر حملہ ہورہا ہے۔ بی جے پی اور سنگھ پریوار آئین کو بدلنے کی بات کررہے ہیں اور اس ملک کو ایک ہندو راشٹرا بنانا چاہتے ہیں۔ آج حکومت کے خلاف ایک بھی لفظ بولیں گے تو کل آپکے یہاں ای ڈی، این آئی اے اور دیگر سرکاری ایجنسیاں آپکے دفتر اور گھر کو آجائیں گے۔ملک کے اندر کوئی بھی سیاسی پارٹی سرکاری ایجنسی کی کارروائی سے مستشنی نہیں ہیں۔ ہمارے ملک میں اپوزیشن کو آواز اٹھانے کی اجازت نہیں ہے اور دھیرے دھیرے ملک اپوزیشن مکت بھارت بن رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران بہت سارے سیاسی پارٹیاں سامنے آتی ہیں اور کہتی ہیں بی جے پی کو اگر روکنا ہے تو ہمیں ووٹ دیجئے ہم لوگ بی جے پی کے خلاف کام کریں گے۔ لیکن جب مسلمانوں اور دلتوں کو لنچنگ کیا گیا، مسجدوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کیا گیا، حلا ل کے نام پر پورے ملک میں نفرت پیدا کیا گیا۔ حجاب پر پابندی عائد کی گئی، مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر چلایا گیا، مسلم سماجی کارکنان کو جیلوں میں بند کیا گیا، اس وقت یہ اپوزیشن پارٹیاں کہاں تھیں۔
کانفرنس میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر عبدالمجید میسور نے کہا کہ ہم عوامی اقتدار کانفرنس اس لئے کررہے ہیں کہ ہم ہی اس ملک کے آئین پر چلنے والے لوگ ہیں اور حکومت کے عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھانے والے لوگ ہیں۔ حجاب کے معاملے میں کرناٹک بی جے پی حکومت نے متعصبانہ، ظالمانہ رویہ اپنایا تو دوسری طرف کانگریس نے کرناٹک کے مسلم اراکین اسمبلی کو حجاب پر بات کرنے پر پابندی لگادیا تھا۔
عبدالمجید میسور نے اس کرناٹ کے عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس ڈی پی آئی آپ کی پارٹی ہے اور آنے والے نسلوں کی امید ہے۔ آپ اپنا سیاسی مستقبل خود بنائیں۔ انتخابات کے وقت آپکو چند لوگ آکر کہتے ہیں کہ ایس ڈی پی آئی کو ووٹ دیں گے تو بی جے پی آجائے گی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ 2018میں ہم سب ملکر سیکولر پارٹی کہلانے والی نگریس اور جے ڈی ایس کو ووٹ دیئے، ایک سال جے ڈی ایس کے کمار سوامی وزیر اعلی رہے، اس کے بعد کانگریس اور جے ڈی ایس کے ایم ایل اے بی جے پی کو فروخت ہوئے جس کے نتیجے میں آج کرناٹک میں بی جے پی حکومت ہے۔
بی جے پی حکومت کے اقتدار میں ملک کے شہریوں کے تمام حقوق سلب کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاشی اصلاحات کے نام پر سرکاری اثاثوں کو اڈانی اور امبانیوں کو بیچ دیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی اس ملک کی مظلوم برادریوں کی آزادی کا راستہ ہے اور پارٹی کسی بھی مشکل صورتحال میں ان مظلوم طبقات کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر بی اے کامبلے نے کہا کہ اخلاق کے گھر میں کیا گوشت پکایا گیا اس کا پتہ پولیس نے لگالیا تھا، لیکن ملزم نوپور شرما جسے سپریم کورٹ نے پھٹکار لگائی تھی ان کے چھپنے کی جگہ کا پتہ لگانے میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس اس ملک کے دلت اور اقلیتی برادریوں کے خلاف حکومت کا ساتھی بن کر کام کررہا ہیاور اسی وجہ سے اس برادری کے لوگ بڑی تعداد میں جیلوں میں پائے جاتے ہیں۔
کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی کے قومی سکریٹری الفانسو فرانکو، ریاستی نائب صدر دیوانور پتنن جیا، پروفیسر سعیدہ سعدیہ،ریاستی جنرل سکریٹریان عبداللطیف، افسر کوڈلی پیٹ، قومی ورکنگ کمیٹی رکن عبدالحنان، مولانا نورالدین فاروقی اور میسور ضلعی صدر فعت اللہ نے بھی خطاب کیا۔ عوامی اقتدار کانفرنس میں خصوصی مدعوین کے طور پر ریاستی سکریٹری شفیع بلارے، ریاستی کمیٹی اراکین امجد خان، مولانا نورالدین فاروقی، ریاض کڈمبو،پارٹی لیڈران اکرم حسن،حمید الحسن قریشی،قاضی عثمان شریف،مفتی تاج الدین میسور،دلت لیڈر چوملی شیونا، لکشمن چیرانہلی،سابق کارپوریٹر سوامی،ابوبکر کولائی،سیف الاسلام، چامراج نگر ضلعی صدر ابرار احمد، ہنسور ضلعی صدر مجاز، منڈیا ضلعی صدر سعادت، کوڈاگو ضلعی صدر خلیل کریٹیو، ہاسن ضلعی صدر صدیق آنیہال، میسور ضلعی صدر رفعت خان، میسور ضلعی جنرل سکریٹری محمد شفیع موجودرہے۔ ریاستی کمیٹی رکن امجد خان نے تمام کا استقبال کیا۔ جبکہ میسور ضلعی سکریٹری شفیع اللہ نے شکریہ ادا کیا، زاہد ملراور فردین میسور نے پروگرام کی میزبانی کی۔ کانفرنس کا آغاز ناڈ گیت سے ہوا اور قومی ترانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ کانفرنس میں خواتین سمیت ہزاروں کی تعداد میں عوام اور پارٹی کارکنان شریک رہے۔