اسکارف پر پابندی کی تجویز
قومی خبریں

مہاراشٹر اور راجستھان میں نیٹ امتحان کے دوران باحجاب طالبات کو مشکلات

ملک بھر میں 17 جولائی اتوار کے روز نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) کے ذریعہ ملک کا سب سے بڑا میڈیکل داخلہ ٹیسٹ (NEET) کا امتحان منعقد کیا گیا تھا اس دوران ممبئی کے واشم اور راجستھان کے کوٹہ میں باحجاب طالبات کو امتحانی سنٹر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

واشم: مسلم طالبات اتوار کو مہاراشٹر کے ضلع واشم میں قومی اہلیتی داخلہ ٹیسٹ (NEET) 2022 کے امتحانات میں شرکت کرنے گئے تھے، حجاب پہننے کی وجہ سے انہیں امتحانی مرکز میں داخل نہیں ہونے دیا گیا اور انہیں روڈ پر ہی نقاب اتارنے پر مجبور کردیا گیا نیز کالج کے اساتذہ نے بھی ان کے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا تھا۔ جس کے بعد طالبات نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔

راجستھان کے کوٹہ کے داداباری تھانہ علاقے میں واقع مودی کالج سینٹر میں اتوار کو ڈریس کوڈ کو لے کر تنازعہ سامنے آیا۔ چار مسلم طالبات حجاب پہن کر سنٹر پہنچیں، جنہیں پولیس نے گیٹ پر ہی روک لیا۔ لیکن لڑکیوں نے حجاب اتارنے سے انکار کر دیا۔ پولیس نے طالبات کو سمجھایا اور ڈریس کوڈ کا حوالہ دیا، پھر بھی وہ نہیں مانیں۔ بعد ازاں ان سے تحریری طور پر لیا گیا کہ امتحان کے حوالے سے کسی بھی فیصلے کی وہ خود ذمہ دار ہوں گی۔ اس کے بعد طالبات کو صرف اسکارف پہننے کی اجازت دی گئی۔

واضح رہے کہ حجاب تنازع ریاست کرناٹک کے اڈوپی سے شروع ہوا تھا اور یہ دیکھتے ہی دیکھتے نہ صرف پوری ریاست بلکہ ملک کے مختلف علاقوں میں پھیل گیا اور باحجاب طالبات کو تعلیمی اداروں میں داخل ہونے سے روک دیا جارہا تھا۔

یہ معاملہ پہلے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع ہوا جہاں ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کے ڈریس کوڈ فیصلہ پر عمل کرنے کی ہدایت دی۔ جس کے بعد باحجاب طالبات نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت اگلے ہفتے متوقع ہے۔