حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈائرکٹر آف پبلک ہیلتھ جی سرینواس راؤ نے بتایا کہ ریاست میں ٹائیفائیڈ کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ سڑک کے کنارے بیچنے والے پانی پوری کھانے کے بعد لوگ بیمار ہو رہے ہیں جن میں حفظان صحت کی کمی ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں ڈائرکٹر پبلک ہیلتھ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ برسات کے موسم میں اسٹریٹ فوڈ کھانے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف جولائی کے مہینے میں ریاست میں ٹائیفائیڈ کے 2,752 کیس رپورٹ ہوئے۔
انہوں نے پانی پوری فروشوں سے کہا کہ وہ ابلے ہوئے پانی سے ترکیب تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ دکانداروں کو بھی اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ سڑکوں پر سیلنگ پوائنٹس صاف اور مکھیوں اور مچھروں سے پاک ہوں۔
راؤ نے مذاق میں کہا کہ 10 روپے کی ایک پانی پوری کھانے پر ہسپتال میں 10,000 روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں تو لحاظہ ہمیں بارش کے موسم میں اس سے بچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ "لوگ مانسون سے متعلق بیماریوں جیسے ٹائیفائیڈ، ہیضہ اور ملیریا سے بیمار ہو جاتے ہیں ہمیں اس موسم میں کافی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے’۔