مرکز تحفظ اسلام ہند کی ہفت روزہ عظیم الشان ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ اختتام پذیر ہوئی جس میں علماء کرام نے ولولہ انگیز خطابات کیے ہیں اس دوران کہا گیا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبی کریمﷺ کی شان اقدس میں ذرہ برابر بھی گستاخی کبھی برداشت نہیں کرسکتا۔
بنگلور، 04؍ جولائی (پریس ریلیز): اسلام میں عقیدہ توحید کے بعد دوسرے نمبر پر عقیدہ رسالتؐ پر ایمان لانا بہت ضروری ہے، مسلمانوں پر لازم ہے کہ تمام پیغمبروں پر ایمان لائیں ان کا ادب و احترام کریں اور نبی آخرالزماں حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے بعد ان کی اطاعت کریں اور آپؐ کی جملہ امور میں پیروی بھی کریں۔
سید الانبیاء حضرت محمدﷺ سے محبت وعقیدت مسلمان کے ایمان کا بنیادی جز ہے اور کسی بھی شخص کا ایمان اس وقت تک مکمل قرار نہیں دیا جاسکتا جب تک رسول اللہ ؐ کو تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ جانا جائے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے کیا۔
انہوں نے فرمایا کہ امت مسلمہ کا شروع دن سے ہی یہ عقیدہ ہے کہ نبی کریمﷺ کی ذات گرامی سے محبت وتعلق کے بغیر ایمان کا دعویٰ باطل اور غلط ہے۔ ہر دور میں اہل ایمان نے آپ ؐ کی شخصیت کے ساتھ تعلق ومحبت کی لازوال داستانیں رقم کیں۔ اور اگر تاریخ کے کسی موڑ پرکسی بد بخت نے آپؐ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شاتم رسولؐ کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا ہے۔ کیونکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبی کریمؐ کی شان اقدس میں ذرہ برابر بھی گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتا۔
انہوں نے فرمایا کہ حالیہ دنوں میں ہندوستان کی موجودہ بی جے پی حکومت کی قومی ترجمان گستاخ نوپور شرما اور سوشل میڈیا انچارج ملعون نوین جندل نے آپؐ اور امی جان حضرت سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان اقدس میں جو گستاخی کی ہے، اس سے نہ صرف ہندوستانی مسلمان بلکہ پورا عالم اسلام مضطرب اور دل گرفتہ ہوا ہے اور نبی کریم ؐ سے عقیدت ومحبت کے تقاضا کو سامنے رکھتے ہوئے اہل ایمان سراپا احتجاج ہیں۔
یہی وجہ ہیکہ ملک کے مختلف حصوں میں مسلمان نہ صرف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں بلکہ ان کوششوں چلتے ظالم کا شکار ہوکر گرفتار ہونے کے ساتھ ساتھ جام شہادت کو بھی نوش کر چکے۔
محمد فرقان نے فرمایا کہ مرکز تحفظ اسلام ہند بی جے پی کے ان ملعون کی جانب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں بدترین گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے ان دونوں گستاخ کی فوری طور پر گرفتاری کا مطالبہ کرتی ہے۔ اور ملک کے انہی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امت مسلمہ کی رہبری و رہنمائی کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے عظیم الشان ہفت روزہ آن لائن ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ کا انعقاد کیا۔
جس سے حضرت مولانا سید محمد حذیفہ قاسمی صاحب (ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹرا)، حضرت مولانا عبد العلیم فاروقی صاحب (سرپرست مرکز تحفظ اسلام ہند و رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند و ندوۃ العلماء لکھنؤ)، حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب (سرپرست مرکز تحفظ اسلام ہند و صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، حضرت مولانا محمد مقصود عمران رشادی صاحب (امام و خطیب جامع مسجد سٹی بنگلور)، حضرت مولانا ثمیر الدین قاسمی صاحب (مانچسٹر، انگلینڈ)، حضرت مولانا مفتی اسعد قاسم سنبھلی صاحب (مہتمم جامعہ شاہ ولی اللہ، مرادآباد) نے ولولہ انگیز خطاب کیا۔
اس عظیم الشان تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس کا اختتام ریاست کرناٹک کے مؤقر علماء اور تمام ملی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کا احتجاجی پروگرام کے طور پر منعقد ہوا۔ جس کی صدارت امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان رشادی صاحب (مہتمم دارالعلوم سبیل الرشاد بنگلور) نے فرمائی۔ جس میں حضرت مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، حضرت مولانا محمد مقصود عمران رشادی صاحب (امام و خطیب جامع مسجد سٹی بنگلور)،حضرت مولانا محمد زین العابدین رشادی مظاہری صاحب (صدر رابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند شاخ کرناٹک و مہتمم دارالعلوم شاہ ولی اللہ بنگلور)، جناب ڈاکٹر سعد بلگامی صاحب (امیر جماعت اسلامی کرناٹک)، حضرت مولانا تنویر ہاشمی صاحب (صدر جماعت اہل سنت کرناٹک)، حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، حضرت مولانا اعجاز احمد ندوی صاحب (امام و خطیب مرکزی مسجد اہلحدیث، بنگلور)، حضرت مولانا محمد الیاس بھٹکلی صاحب (رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا ذوالفقار نوری صاحب (امام و خطیب جامعہ حضرت بلال، بنگلور) وغیرہ بطور خاص شریک ہوئے اور اپنے گرانقدر خیالات کا اظہار فرمایا۔
یہ کانفرنس مرکز تحفظ اسلام ہند کے آفیشیل یوٹیوب چینل اور فیس بک پیج تحفظ اسلام میڈیا سروس پر براہ راست لائیو نشر کی جارہی تھی، جسے سننے والوں کی تعداد ہزاروں میں تھی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تمام اکابر علماء کرام نے فرمایا کہ حضورؐ کی محبت جان ایمان ہے۔ وہ تمام جہانوں کیلئے رحمت العالمین بنا کر بھیجے گئے اور ان کی تعظیم بھی تمام جہان پر فرض ہے۔ ایک مسلمان اپنی جان سے زیادہ حضورؐ سے محبت کرتا ہے اور حضورؐ کی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ حضور اقدس ﷺ کی ناموس کی حفاظت کی جائے۔
تمام اکابرین نے دوٹوک فرمایا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن نبی کریمﷺ کی شان اقدس میں ذرہ برابر بھی گستاخی کبھی برداشت نہیں کرسکتا۔ لہٰذا حکومت فوری طور پر گستاخ نوپور شرما اور نوین کمار جندل کو گرفتار کریں اور انہیں سخت سے سخت سزا دیں تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص اس طرح کی گستاخی کرنے کی ہمت تو دور تصور بھی نہ کرسکے اور ملک میں امن و امان قائم رہے۔
قابل ذکر ہیکہ یہ عظیم الشان ہفت روزہ ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان صاحب رشادی کے خطاب و دعا سے اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان نے تمام اکابر علماء، سامعین کرام اور اراکین مرکز کا شکریہ ادا کیا۔