کرناٹک کے مؤقر علماء اور تمام تنظیموں کے ذمہ داران کا گستاخان رسولؐ کے خلاف نمائندہ و احتجاجی پروگرام! مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ سے ریاست کرناٹک کے علماء کا ولولہ انگیز خطاب، امیر شریعت کرناٹک کی صدارت، ملک و ملت کے نام اہم پیغامات!
بنگلور، 25؍ جون (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں ریاست کرناٹک کے مؤقر علماء کرام اور تمام ملی و سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کا ناموس رسالتؐ کے تحفظ اور اہانت رسولؐ کے بڑھتے واقعات و گستاخان رسولؐ کے خلاف ایک نمائندہ اور احتجاجی پروگرام بعنوان ”آن لائن تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ منعقد ہوا۔ جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کیں۔ اس عظیم الشان کانفرنس کی صدارت امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان رشادی صاحب نے فرمائی۔
اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں امیر شریعت کرناٹک نے فرمایا کہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ کائنات میں اللہ تعالیٰ کے بعد سب سی اعلیٰ اور مبارک ہستی حضور ﷺ کی ہے، ان سے محبت و عقیدت مسلمانوں کیایمان کا جزو ہے، کوئی بھی مسلمان اس وقت تک کامل مؤمن ہو ہی نہیں سکتا جب تک کہ اس کے دل میں اس کے والدین، اولاد اور تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ جانا جائے۔ مولانا نے فرمایا کہ افسوس کہ چند بدبخت حضورؐ کی شان اقدس اور امہات المؤمنین حضرت عائشہؓ کی شان میں گستاخی کرکے ملک کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جو مسلمانوں کو ناقابل قبول ہے۔
کیونکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن حضور اکرمؐ کی شان اقدس میں ذرہ برابر بھی گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔ اور تاریخ اس بات کی شاہد ہیکہ تاریخ کے کسی موڑ پرکسی بد بخت نے آپؐ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسولؐ کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ لہٰذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ گستاخ نوپور شرما اور نوین جندل کو اپنی پارٹی سے صرف برطرف نہیں بلکہ انہیں فوراً گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دیں اور ایسا قانون بنائیں کہ آئندہ کوئی بھی شخص اس طرح کی گستاخی کرنے کی ہمت تو دور تصور بھی نہ کرسکے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مفتی افتخار احمد قاسمی نے فرمایا کہ ناموس رسالتؐ پر حملہ کرنا، ان کی شان میں گستاخی کرنا، کوئی نیا معاملہ نہیں ہے بلکہ ہر دور میں گستاخان رسولؐ پیدا ہوئے اور اپنے کیفرکردار تک پہنچے۔ کیونکہ مسلمان نبیؐ کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ آپؐ سے محبت و عقیدت کا معاملہ رکھنا اور آپؐ کی عزت و ناموس کی حفاظت کرنا اہل ایمان کی ایمانی و دینی ذمہ داری ہے۔ لہٰذا مسلمان قانون دائرہ میں رہتے ہوئے اکابرین کی زیر سرپرستی گستاخان رسولؐ کے خلاف کارروائی کریں۔
اس موقع پر جامع مسجد سٹی بنگلور کے امام و خطیب مولانا محمد مقصود عمران رشادی نے فرمایا کہ رسول اکرمؐ کی ذات بابرکات اہل اسلام کی عقیدت کا مرکز ہے، اس مرکز عقیدت پر حملہ مسلمانوں کیلئے اپنی جان پر حملے سے زیادہ خطرناک اور نقصان دہ ہے۔ دشمنانِ اسلام کی طرف سے آئے روز نبی کریمؐ کی توہین، بے حرمتی، بے ادبی اور گستاخی کا عمل بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں ہمیں چاہیے کہ ان گستاخان رسولؐ کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے نبی کی سیرت کو زیادہ سے زیادہ عام کریں تاکہ جو غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں وہ دور ہوں۔
اس موقع پر دارالعلوم شاہ ولی اللہ، بنگلور کے مہتمم اور رابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند شاخ کرناٹک کے صدر مولانا محمد زین العابدین رشادی مظاہری نے فرمایا کہ نبیؐ کی شان میں ذرہ برابر بھی گستاخی مسلمان ہرگز برداشت نہیں کرسکتا کیونکہ مسلمان اپنی جان سے زیادہ حضورؐ سے محبت کرتا ہے۔ اور حضور ؐ کی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ حضور اقدس ؐکی ناموس کی حفاظت کی جائے۔ نیز اہانت رسولؐ کے بڑھتے واقعات کو دیکھتے ہوئے ضروری ہیکہ مسلمان نبی ؐکی ہر ایک سنت کو اپنائیں اور انکی تعلیمات کو عام کریں۔
اس موقع پر جماعت اہل سنت کرناٹک کے صدر مولانا سید تنویر ہاشمی نے فرمایا کہ ہمارے ملک میں دن بہ دن مسلمانوں کے خلاف منصوبہ بند سازشیں کی جارہی ہے، بالخصوص اہانت رسولؐ کے بڑھتے واقعات بھی اسی سازش کا حصہ ہیں۔ حضورؐ کی ناموس کی حفاظت مسلمانوں کی دینی ذمہ داری ہے۔ کیونکہ شان رسالتؐ میں گستاخی مسلمان کبھی برداشت نہیں کرسکتا۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ گستاخ نوپور شرما اور نوین جندل کے خلاف قانونی کارروائی کریں اور حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر انہیں گرفتار کرکے سخت سزا دیں۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کرناٹک کے صدر ڈاکٹر سعد بلگامی نے فرمایا کہ ناموس رسالتؐ کی حفاظت مسلمانوں کی اولین ذمہ داری ہے۔ لہٰذا مسلمان گستاخان رسولؐ کے خلاف قانونی کارروائی کریں اور حکومت ان گستاخ کو جلد گرفتار کریں۔ اور ہمارا مطالبہ ہیکہ ملکی و عالمی سطح پر اہانت رسولؐ کے خلاف جلد از جلد قانون بنائی جائے۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مولانا عبد الرحیم رشیدی نے فرمایا کہ نبی کریمؐ محسن انسانیت ہیں، ایسے عظیم نبی ؐکی شان میں گستاخی کوئی انسان دشمن اور پاگل ہی کرسکتا ہے۔ ایسے لوگوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جانی چاہیے۔ اور مسلمانوں کو بھی قانونی دائرہ میں رہتے ہوئے انکے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
اس موقع پر جمعیۃ اہل حدیث کرناٹک کے قائد اور مرکزی مسجد اہلحدیث چارمینار بنگلور کے امام و خطیب شیخ اعجاز احمد ندوی نے فرمایا کہ اس کائنات کے تمام مخلوقات میں سب سے زیادہ افضل نبی کریمؐ کی ذات گرامی ہے۔ ایک مومن نبیؐ کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کرسکتا۔ نبیؐ کی شان میں گستاخی کرنا، اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
اس موقع پر جامعہ حضرت بلالؓ بنگلور کے امام و خطیب مولانا محمد ذوالفقار رضا نوری نے فرمایا کہ مسلم اپنی جان سے زیادہ اپنے نبیؐ سے محبت کرتا ہے، یہی وجہ ہیکہ مسلمان اپنی جان کو قربان توکرسکتا ہے لیکن نبیؐ کی شان میں ذرہ برابر بھی گستاخی برداشت نہیں کرسکتا اور نہ آگے کرے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ گستاخ نوپور شرما اور نوین جندل کو فوری طور پر گرفتار کریں اور سخت سے سخت سزا دیں۔
اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا محمد الیاس بھٹکلی نے فرمایا کہ مسلمان نبی سےؐ بے پناہ محبت کرتا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ وہ ناموس رسالتؐ کی حفاطت کیلئے اپنی جان بھی قربان کرنے کیلئے تیار رہتا ہے۔لیکن ملک کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں چاہیے کہ ہمیں جوش کے ساتھ ہوش سے کام لیتے ہوئے ملک کے ہر ایک کونے سے گستاخان رسولؐ کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں۔ اور ہمارے غیر مسلمانوں تک نبی کریمؐ کی اصل سیرت کو پہنچائیں۔
قابل ذکر ہیکہ اس عظیم الشان ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ کی نگرانی مرکز تحفظ اسلام ہند کے بانی و ڈائریکٹر محمد فرقان اور نظامت مرکز کے اراکین شوریٰ مفتی سید حسن ذیشان قادری قاسمی اور قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی بستوی فرمارہے تھے۔ اجلاس کا آغاز مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان کی تلاوت اور مرکز کے رکن شوریٰ حافظ محمد عمران کے نعتیہ اشعار سے ہوا۔ مولانا محمد طاہر قاسمی رکن مرکز بطور خاص شریک رہے۔
اپنے خطاب میں تمام علماء کرام نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس کی انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت بتایا۔ اجلاس کے اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے تمام مقررین و سامعین اور مہمانان خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔ سرپرست مرکز مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب کی دعا سے یہ عظیم الشان ہفت روزہ ”تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس“ اختتام پذیر ہوا!