قومی خبریں

‘ملک میں جمہوریت کے نظریات اور آئینی اصولوں پر کام کرنے والی حکومت نہیں ہے’

ہمارے ملک میں جمہوریت کے نظریات اور آئینی اصولوں پر کام کرنے والی حکومت نہیں ہے۔ سیاست کو فرقہ وارانہ بنانا اور عوام کو عسکری بنانا آر ایس ایس کا نظریہ ہے اسی لیے کام، فلاح و بہبود کے بارے میں کوئی بحث نہیں ہورہی ہے۔

نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) نے21جون 2022 کو اس کے قیام کے 13سال مکمل ہونے پر نئی دہلی کے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں اپنا 14واں یوم تاسیس منایا۔ اس موقع پر متعدد پارٹی مرکزی رہنماؤں اور ریاستی نمائندوں نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز پارٹی پرچم کشائی سے ہوا۔ اس کے بعد تقریریں ہوئی۔

ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ پارٹی کا مقصد بھو ک اور خوف سے آزادی ہے لیکن اس کی بنیادی فکر میں لوگوں کیلئے آواز اٹھانا بھی شامل ہے۔ جمہوریت تیزی سے مجبور ہوتی جارہی ہے۔ اس لیے ہمیں کھلی جگہوں پر اپنی میٹنگ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ ایس ڈی پی آئی جمہوری زبان میں بات کرتی ہے گرفتاری کو چھوڑ دیں اسے کوئی سرکاری وارننگ نہیں ملی ہے۔ بے لگام گرفتاریوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے گناہ گرفتار ہوتے ہیں لیکن مجرم آزاد پھرتے ہیں۔ ہم بے خوف جینا چاہتے ہیں اور ہم نظریات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے پاس جمہوریت میں کام کرنے کیلئے مطلوبہ تربیت نہیں ہے۔

پارٹی کے قومی صدر ایم کے فیضی نے کہا کہ ہمارے ملک میں جمہوریت کے نظریات اور آئینی اصولوں پر کام کرنے والی حکومت نہیں ہے۔ سیاست کو فرقہ وارانہ بنانا اور عوام کو عسکری بنانا آر ایس ایس کا نظریہ ہے اسی لیے کام، فلاح و بہبود کے بارے میں کوئی بحث نہیں ہورہی ہے۔

انہوں نے حکمران بی جے پی پر سخت استشنی لیتے ہوئے کہا کہ ملک کو چند لوگوں کے ہاتھ بیچا جارہا ہے اور اس کو چھپانے کیلئے ان کا نفرت کا ایجنڈا ہے اور انہوں نے حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے چند برادریوں کو دشمن بنا رکھا ہے۔

فوج میں بھرتی کیلئے حال ہی میں شرو ع کی گئی اگنی پتھ اسکیم پر جاری احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو نوجوان سڑک پر ہے لیکن اگر آپ آواز اٹھاتے ہیں تو آپ کو بلڈوزر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہی ان کی واحد تبدیلی ہے۔

ایس ڈی پی آئی چاہتی ہے کہ لوگ خواب دیکھیں اور تبدیلی اور ترقی کے اپنے خوابوں کو زندہ رکھیں، ایم کے فیضی نے مزید کہا کہ حکومت کے خلاف بولنے کو غداری کہا جاتا ہے۔ اس سے لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے ہمیں خوف کو دور کرنے اور اس بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی جاری رہے گی۔

ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری الیاس تمبے نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہندوستان سب سے بڑی جمہوریت ہے اور سیکولر ملک عالمی سطح پر اپنا وقار کھو رہا ہے۔ اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وجہ بی جے پی حکومت اور اس کی فاشسٹ پالیسی ہے۔ ترقی کے بارے میں سوچنے کے بجائے ہمیشہ مندر، مسجد، فسادات وغیرہ کا مسئلہ ہوتا ہے۔

اگنی ویر ملک میں ہندوتوا ایجنڈے کو نافذ کرنے کیلئے ایسی ہی ایک پالیسی ہے۔ اگر ہم تبدیلی چاہتے ہیں تو ہمیں ایک متبادل کی ضرورت ہے اسی لیے ایس ڈی پی آئی وجود میں آئی ہے۔اسی لیے ہمار ا سادہ نعرہ ہے بھوک سے آزادی۔ خوف سے آزادی۔

انہوں نے مزید یہ بتاتے ہوئے کہا کہ ایس ڈی پی آئی آج 22 ریاستوں میں موجود ہے اور یہ بڑھ رہی ہے۔ ہم خوف اور بھوک کے خلاف لڑنے کیلئے ایک بڑی طاقت پیدا کررہے ہیں۔ ہم ایک نئے انقلاب کیلئے لڑیں گے۔ کنوینر عبدالقادر نے مقررین، مہمانوں اور پارٹی کارکنان اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

قومی سکریٹریان عبدالستار، فیصل عزالدین اور دہلی ریاستی صدر ڈاکٹر آئی اے خان اور قومی ورکنگ کمیٹی رکن ظہیر عباس اور دیگر موجود تھے۔ ایس ڈی پی آئی کے یوم تاسیس کے موقع پر ملک بھر میں پرچم کشائی، ہیلتھ  کیمپ، خون عطیہ کیمپ، شجرکاری، مریضوں اور غریبوں میں پھل اور کھانا تقسیم کیا گیا۔