ریاست اتر پردیش کے کچھ شہروں میں پچھلے جمعہ بی جے پی کے سابق ترجمان گستاخ رسول ﷺ نوپور شرما اور نوین جندال کے خلاف مظاہروں کے دوران تشدد ہوا، پولیس نے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو جیل بھیج دیا۔
ضلع انتظامیہ جمعہ کے دن صبح سے ہی سختی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور عوام کو نماز جمعہ کے بعد کسی بھی قسم کا مظاہرہ نہ کرنے کے لیے آگاہ کر رہی ہے۔ ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے عوام سے اپیل کی کہ نماز جمعہ کے بعد تمام نمازی سیدھے اپنے گھروں کو جائیں، کسی قسم کا مظاہرہ نہ کریں اور کسی قسم کا کوئی میمورنڈم نہ دیا جائے آپسی بھائی چارہ برقرار رکھا جائے۔
دوسری جانب بی جے پی کی سابق ترجمان نپور شرما کے خلاف بریلی میں مجوزہ دھرنے کے سبب ضلع انتظامیہ اور پولیس نے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ شہر میں امن امان قائم رکھنے کے لیے کافی تعداد میں پولیس فورس کا انتظام کیا گیا ہے اور اُن کے ڈیوٹی پوائنٹس بھی طے کر دیئے گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر خاص طور پر نگہبانی کی جا رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے 19/ جون بروز اتوار کو شہر کے ایف آر اسلامیہ انٹر کالج کے میدان میں دھرنا برائے یومِ درود منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتوار کو دن میں 3 بجے سے شام 6 بجے تک دھرنا برائے یوم درود منعقد کیا جائےگا۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی جانب سے شان رسالت ﷺ میں گستاخی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے 10 جون کو ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا اترپردیش کے کئی اضلاع میں احتجاج تشدد میں بدل گیا تھا پولیس نے تشدد کے الزام میں تین سو سے زائد مسلمانوں کو گرفتار کیا جبکہ پریاگ راج کے سماجی کارکن جاوید محمد پر ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام عائد کیا گیا انہیں گرفتار کرکے ان کے مکان کو بھی منہدم کردیا گیا۔