قرآن فہمی ایک عظیم نعمت ہے، اس کا صحیح استعمال اللہ تعالیٰ پر یقین، ایمان میں پختگی، دین پر استقامت، آخرت کا خوف اور موت کا استحضار پیدا کرتا ہے، اس سے اللہ تعالیٰ کے اوامر و نواہی کو جاننا اور سمجھنا آسان ہوجاتا ہے۔ ایسا آدمی عموماً خود بھی نیک ہوتا ہے اور دوسروں کو بھی نیک بننے کی تلقین کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ قرآنی موضوعات پر بہت کچھ لکھا گیا ہے، لکھا جارہا ہے اور لکھا جاتا رہےگا؛ کیوں کہ یہ کتاب قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے "کتابِ ہدایت” ہے، اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب ہے، جس نے اپنے سے پہلے نازل شدہ تمام کتابوں کو منسوخ کردیا ہے؛ لہذا تعصب کی ہر عینک اتار کر، اخلاص کے ساتھ اسے پڑھا جائے، سمجھا جائے، عمل کیا جائے اور عام کرنے کی کوشش کی جائے۔
زیرِ نظر کتاب "خالقِ کائنات__قرآن کی روشنی میں” کا تعلق بھی قرآنی افادات سے ہے، جس میں قرآنی آیات کی روشنی میں خالقِ کائنات کا جامع انداز میں تعارف پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے، کائنات کی بعض دیگر مخلوقات اور ان کی کیفیات مثلاً: عرشِ الٰہی، فرشتے، شیاطین و جنات، تخلیق آدم و حوا، ہابیل قابیل، بئر زم زم وغیرہ کی بھی وضاحت کی گئی ہے۔
اسی کے ساتھ ساتھ بعض اسلامی شعائر کا بھی ان کے تعارف کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے، جیسے: کعبہ مکرمہ، صفا و مروہ اور حدودِ حرم وغیرہ۔ کتاب کے آخری صفحہ سے پہلے پانچ صفحات میں "اسلام کا مختصر تعارف” بھی پیش کیا گیا ہے، جن میں ایمان، اطاعت اور عبادت کی وضاحت کرنے کے ساتھ توحید، رسالت، قیامت، دوزخ اور جنت کو آسان انداز میں سمجھایا گیا ہے۔ کتاب کا تقریباً ایک ثلث (تہائی) حصہ سوال و جواب کی شکل میں ہے، مجموعی اعتبار سے اندازِ بیان سادہ اور عام فہم ہے، کم پڑھا لکھا آدمی بھی بہ آسانی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
اگر مزید دو تین باتوں کا خیال رکھ لیا جاتا تو کتاب کے حُسن میں اضافہ ہوجاتا، پہلی بات: کتاب کا آغاز سوال و جواب کے انداز میں ہے، مکمل کتاب اسی انداز پر ہوتی، تو ایک نہج ہوجاتا، دوسری بات: مکمل کتاب کو چند مرکزی عناوین کے تحت بھی تقسیم کردیا جاتا۔
تیسری بات: قرآنی آیات کے حوالہ جات کے علاوہ بھی تشریحات میں حوالہ جات ہوتے تو اچھا ہوتا۔ یہ میری ایک رائے ہے، میں سمجھتا ہوں کہ قرآنی آیات کے علاوہ حوالہ جات ذکر نہ کرنے کی بنیادی وجہ یہ ہوگی کہ کتاب کا نام ہی "… قرآن کی روشنی میں” ہے؛ لہذا جو باتیں ہوں گی، وہ قرآن اور تفسیر قرآن ہی سے ماخوذ ہوں گی۔ کتاب کا ہندی و انگریزی میں بھی ترجمہ کرایا جائے، تو افادیت میں اضافہ ہوگا۔
کتاب میں کل 120 صفحات ہیں، اصل کتاب ص: 22 سے شروع ہے، اس سے پہلے فہرستِ مضامین، راقمِ سطور کا مختصر سا پیشِ لفظ اور پھر "حرفِ آغاز” کے نام سے مؤلفِ کتاب کا ایک تفصیلی مقدمہ ہے، جو 14صفحات پر مشتمل ہے، جس میں قرآن مجید کی حقانیت اور اس کی تعلیمات پر اعتراض کرنے والوں کو ٹھوس انداز میں دلائل کے ساتھ جواب دینے کی کوشش کی گئی ہے، کتاب کے آخری صفحہ: 120 پر، "مؤلف کی دیگر کتابیں” کے عنوان سے چار کتابوں کا چند سطری تعارف پیش کیا گیا ہے، جن میں تین (آئینۂ دار العلوم سبیل السلام حیدرآباد، آسان فارسی قواعد، قرآن کا پیغام تمام انسانوں کے نام) مطبوعہ ہیں، اور ایک (ربّانی قاعدہ) جلد ہی طبع ہونے والی ہے۔
مؤلفِ کتاب قاری غلام ربانی قاسمی دامت برکاتہم دار العلوم دیوبند کے قدیم فضلاء میں ہیں اور دار العلوم سبیل السلام حیدرآباد کے قدیم ترین استاذ ہیں؛ بلکہ شروع ہی سے اس ادارہ سے وابستہ ہیں، شہر کی مشہور و معروف مسجد "مسجد عامرہ، عابڈس” میں تقریباً تین دہائیوں تک امام بھی رہ چکے ہیں، جہاں قرآن و حدیث کے دروس کا سلسلہ جاری تھا، قاری صاحب کو فارسی میں دست رس ہے اور ایک کامیاب مدرس کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
کتاب کا رسمِ اجرا بھی بہت اہتمام کے ساتھ عمل میں آیا، جس میں علمائے کرام اور طلبۂ عزیز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، مؤلف کتاب کے ایک شاگرد مفتی نعمت اللہ سبیلی سلّمہ اور ان کے برادر عزیز حافظ سمیع اللہ سلّمہ نے انتظام و انصرام میں پوری دلچسپی لی، اور دونوں بھائیوں نے کتاب کے نام کی مناسبت سے اپنے نوخیز تعلیمی و تربیتی ادارہ "معھد القرآن” میں اس تقریب کا انعقاد کیا۔
یہ کتاب حیدرآباد کے مشہور و معروف مکتبات؛ ہندوستان پیپر ایمپوریم، یاسین بکڈپو، سنابل بکڈپو، دکن ٹریڈرس، ھدیٰ بک ڈسٹری بیوٹر اور مکتبہ کلیمیہ سے خریدی جاسکتی ہے، مؤلف کتاب سے بھی اس نمبر پر [7416212816] ربط کیا جاسکتا ہے، کاغذ عمدہ ہے، ٹائیٹل پیج بھی ٹھیک ہے، اصل قیمت =/130 روپے ہے، رعایت بھی ضرور کی جائے گی، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو مفید بنائے اور مؤلف کی کاوشوں کو قبول فرماکر ان کے حسنات میں شامل فرمالے، آمین یا رب العالمین۔