‘ریاست کرناٹک مجموعی طور پر عدم تحفظ اور خوف کی کیفیت میں ہے۔ یہ کرپشن، اندرونی جھگڑوں اور انتظامی ناکامی کو چھپانے کے لیے لوگوں میں مذہبی منافرت، نفرت اور نسل پرستی کو فروغ دے رہی ہے’۔
بنگلور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کرناٹک کی جانب سے 16جون 2022کو پارٹی ریاستی مرکزی دفتر حمید شاہ کامپلکس میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کرناٹک بی جے پی حکومت کی کارگردگیوں کو ‘بی جے پی حکومت کے بدنظمی کے دن ‘نامی کتاب کی رونمائی کی گئی۔
اس موقع پر ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید میسور نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کرناٹک کا سیاسی منظرنامہ ایسا ہے کہ اگر کرناٹک کے عوام بی جے پی کو مسترد کرتے ہیں اور سیکولر پارٹیوں کو اقتدار میں لاتے ہیں، تو بی جے پی عوام کی رائے کی بے عزتی کرنے اور حکمران جماعت کے ایم ایل ایز کو ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے خریدنے میں کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے۔ پچھلے دروازے سے اقتدار میں آنے والی بی جے پی حکومت ریاست کے عوام کو راضی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ریاستی بی جے پی حکومت ان طاقتور فاشسٹ طاقتوں کی حمایت کر رہی ہے جو اقلیتی برادریوں، مسلمانوں اور عیسائیوں پر ظلم و ستم اور ثقافتی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسے دلت برادری پر حملہ کرنے والے منو وادی گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے میں پوری طرح دلچسپی نہیں ہے۔ اس نے ریاست کے امن اور ہم آہنگی کی فضا کو خراب کر دیا ہے۔
ریاست کرناٹک مجموعی طور پر عدم تحفظ اور خوف کی کیفیت میں ہے۔ یہ کرپشن، اندرونی جھگڑوں اور انتظامی ناکامی کو چھپانے کے لیے لوگوں میں مذہبی منافرت، نفرت اور نسل پرستی کو فروغ دے رہی ہے۔
ایک سیاسی جماعت کے طور پر، یہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس عوام دشمن، ترقی مخالف بی جے پی حکومت کی سازش کو بے نقاب کرے اور رائے عامہ کو تشکیل دے۔ اسی تناظر میں یہ کتابچہ پیش کیا جا رہا ہے۔
پریس کانفرنس کے میں ایس ڈی پی آئی قومی سکریٹری الفانسو فرانکو، ریاستی نائب صدردیوانور پوتنن جیا، ریاستی جنرل سکریٹری بی آر بھاسکر پرساد، ریاستی جنرل سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ، ریاستی سکریٹری اشر ف ماچار اور ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن پروفیسر غیاث الدین موجود رہے۔